Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

27 - 194
۴۔ جو چیز تو اپنے لیے پسند کرتا ہے دوسروں کے لیے بھی پسند کر اگر ایسا کرے گا تو   کامل مسلمان ہوگا۔
۵۔ اور زیادہ نہ ہنس اس لیے کہ زیادہ ہنسنا دل کو مردہ کردیتا ہے۔
تشریح:حدیثِ مذکور سے معلوم ہوا کہ حق تعالیٰ نے جن اعمال کو ہمارے  اوپر حرام فرمایا ہے ان سے احتیاط کرنے والا بہترین عبادت گزاروں میں شمار ہوگا۔ اس سے ان لوگوں کو سبق لینا چاہیے جو نوافل اور تسبیحات اور وظائف کا تو اہتمام کرتے ہیں مگر گھروں میں تصاویر لگانے اور پائجامے ٹخنے سے نیچے کرنے اور داڑھی کٹانے یا منڈانے سے احتیاط نہیں کرتے اور اسی طرح جھوٹ ، غیبت ، بدنگاہی ، رشوت ، تکبر وغیرہ ، محرمات سے نہیں بچتے-محارم سے مراد نافرمانی کرنا حکمِ شرع کی اور ترک کرنا اعمالِ ضروریہ کا۔ بعض لوگ ایسے ہیں کہ قضا نمازوں کو ادا نہیں کرتے اور نوافل اور وظیفوں میں بہت مشغول نظر آتے ہیں اور فقراء کو خوب خیرات کرتے ہیں اور خوب مساجد میں چندہ دیتے ہیں۔ نفل کی تو فکر اور فرض سے غفلت،کس درجہ نادانی ہے! نیز اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عالم بے عمل کو بھی امر بالمعروف جائز ہے۔؎
16۔وَعَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ اللہَ یَقُوْلُ یَاابْنَ اٰدَمَ تَفَرَّغْ لِعِبَادَتِیْ اَمْلَأْ صَدْرَکَ غِنًی وَّاَسُدُّ فَقْرَکَ وَاِنْ لَّاتَفْعَلْ مَلَأتُ یَدَکَ شُغْلًا وَّلَمْ اَسُدَّ فَقْرَکَ۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ وَابْنُ مَاجَۃَ ؎  
ترجمہ:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا خداوند تعالیٰ فرماتا ہے: آدم کے بیٹے! میری عبادت کے لیے تو اپنے دل کو اچھی طرح مطمئن اور فارغ کرلے میں تیرے دل میں غنیٰ ( بے پروائی ) بھردوں گا اور فقر واحتیاج کے سوراخوں کو بند کردوں گا اور اگر تو ایسا نہ کرے گا تو میں تیرے ہاتھوں کو ( دنیا کے ) مشاغل سے بھردوں گا اور تیرے فقر وافلاس کے سوراخوں کو بھی بند نہ کروں گا۔ 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter