رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت |
ہم نوٹ : |
|
ترجمہ:حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ایک زمانہ لوگوں پر ایسا آئے گا جس میں دین پر صبر کرنے والا شخص اس آدمی کے مانند ہوگا جس نے اپنی مٹھی میں انگارہ لے لیا ہو( یعنی جس طرح انگارے کو ہاتھ میں رکھنا دشوار ہے اسی طرح دین پر قائم رہنا دشوار ہوگا ۔) تشریح: یعنی فسق اتنا عام ہوجائے گا کہہرطرف فساق ہی کا غلبہ نظر آئے گا پس دینداروں کا دین پرقائم رہنا دشوار ہوگا بسبب قلت مددگاروں کے اور بہت صبر کی ضرورت ہوگی۔؎ 181۔وَعَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا کَانَ اُمَرَاؤُکُمْ خِیَارَکُمْ وَاَغْنِیَاؤُکُمْ سُمَحَاءَکُمْ وَاُمُوْرُکُمْ شُوْرٰی بَیْنَکُمْ فَظَھْرُ الْاَرْضِ خَیْرٌ لَّکُمْ مِّنْ بَطْنِھَا وَاِذَاکَانَ اُمَرَاؤُکُمْ شِرَارَکُمْ وَاَغْنِیَاؤُکُمْ بُخَلَاءَکُمْ وَاُمُوْرُکُمْ اِلٰی نِسَاءِکُمْ فَبَطْنُ الْاَرْضِ خَیْرٌ لَّکُمْ مِّنْ ظَھْرِھَا۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَقَالَ ھٰذَا حَدِیْثٌ غَرِیْبٌ؎ ترجمہ:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تمہارے امراء تمہارے بہتر لوگ ہوں اور دولت مند تمہارے سخی ہوں اور تمہارے اُمورباہمی مشورہ سے طے پائیں اس وقت زمین کی پشت تمہارے لیے زمین کے پیٹ سے بہتر ہوگی ( یعنی زندگی موت سے بہتر ہوگی اس لیے کہ تم کتاب وسنت کے مطابق عمل کرو گے۔ اور نیک اعمال کے ساتھ درازئ عمر نعمت ہے۔ ) اور جبکہ تمہارے امراء تمہارے شریر وبدکار لوگ ہوں اور تمہارے دولت مند تمہارے بخیل ہوں اور تمہارے معاملات تمہاری عورتوں کے ہاتھ میں ہوں اس وقت تمہارے لیے زمین کا پیٹ زمین کی پشت سے بہتر ہوگا۔ ( یعنی تمہاری موت تمہاری زندگی سے بہتر ہوگی) ------------------------------