رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت |
ہم نوٹ : |
|
سلطان کو قتل نہ کرو گے اور آپس میں ایک دوسرے کو اپنی تلواروں سے نہ مارو گے اور تمہاری دنیا کے مالک تمہارے شریر وبدکار لوگ نہ ہوجائیں گے یعنی ملک وسلطنت ظالموں کے ہاتھ آئے گی اور نافرمان وفاسق لوگ مخلوق پر حکمرانی کریں گے۔ 178۔وَعَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَاتَقُوْمُ السَّاعَۃُ حَتّٰی یَکُوْنَ اَسْعَدَ النَّاسِ بِالدُّنْیَا لُکَعُ ابْنُ لُکَعَ۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَالْبَیْھَقِیُّ فِیْ دَلَائِلِ النُّبُوَّۃِ ؎ ترجمہ:حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:قیامت اس وقت تک نہ آئے گی جب تک کہ دنیا میں سب سے زیادہ نصیبہ ور ( دولت مند اور جاہ ومنصب والا ) وہ شخص نہ بن جائے گا جو لئیم اور احمق ہے اور احمق کا بیٹا ہے ( یعنی بد اصل اور بدسیرت اشخاص دنیاوی جاہ وجلال اور دولت کے مالک ہوجائیں گے۔) 179۔وَعَنْ مُّحَمَّدِ ابْنِ کَعْبِنِالْقُرَظِیِّ قَالَ حَدَّثَنِیْ مَنْ سَمِعَ عَلِیَّ ابْنَ اَبِیْ طَالِبٍ قَالَ اِنَّا لَجُلُوْسٌ مَّعَ رَسُوْلِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الْمَسْجِدِ فَاطَّلَعَ عَلَیْنَا مُصْعَبُ ابْنُ عُمَیْرٍ مَّا عَلَیْہِ اِلَّا بُرْدَۃٌ لَّہٗ مَرْقُوْعَۃٌ بِفَرْوٍ فَلَمَّا رَاٰہُ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَکٰی لِلَّذِیْ کَانَ فِیْہِ مِنَ النِّعْمَۃِ وَالَّذِیْ ھُوَ فِیْہِ الْیَوْمَ ثُمَّ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَیْفَ بِکُمْ اِذَا غَدَا اَحَدُکُمْ فِیْ حُلَّۃٍ وَّرَاحَ فِیْ حُلَّۃٍ وَّوُضِعَتْ بَیْنَ یَدَیْہِ صَحْفَۃٌ وَّرُفِعَتْ اُخْرٰی وَسَتَرْتُمْ بُیُوْتَکُمْ کَمَا تُسْتَرُ الْکَعْبَۃُ فَقَالُوْا یَارَسُوْلَ اللہِ نَحْنُ یَوْمَئِذٍ خَیْرٌمِّنَّا الْیَوْمَ نَتَفَرَّغُ لِلْعِبَادَۃِ وَنُکْفَی الْمَؤُنَۃَ قَالَ لَااَنْتُمُ الْیَوْمَ خَیْرٌ مِّنْکُمْ یَوْمَئِذٍ۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ؎ ترجمہ: حضرت محمد بن کعب قرظی سے روایت ہے کہ مجھ سے اس شخص نے بیان کیا ------------------------------