رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت |
ہم نوٹ : |
|
الذُّبَابِ مِنْ خَشْیَۃِ اللہِ ثُمَّ یُصِیْبُ شَیْئًامِّنْ حُرِّ وَجْھِہٖ اِلَّاحَرَّمَہُ اللہُ عَلَی النَّارِ۔ رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ؎ ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی مومن بندہ ایسا نہیں ہے جس کی آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کے خوف سے آنسو نکلے اگر چہ وہ مکھی کے سر کے برابر ہی ہو پھر وہ آنسو اس کے چہرے پر پہنچے مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اس کو دوزخ کی آگ پر حرام کردیتا ہے۔ تشریح: اسی حدیث کے پیشِ نظر ایک صحابی رضی اللہ عنہ اللہ تعالیٰ کے خوف سے نکلے ہوئے آنسوؤں کو اپنے چہرے پر مل کر پھیلالیتے تھے تاکہ دور تک یہ آنسو لگ جائے اور دوزخ کی آگ سے محفوظ ہوجائے ۔احقر مؤلف عرض کرتا ہے کہ ہمارے شیخ پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ بھی اپنے آنسوؤں کو دونوں ہاتھوں کی ہتھیلی سے مل کر تمام چہرے پر مل لیتے تھے اور فرمایا کرتے تھے: میں نے اپنے مرشد حضرتِ اقدس حکیم الاُمت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کو اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ ------------------------------