Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

162 - 194
اَبُوْ ذَرٍّ یّٰلَیْتَنِیْ کُنْتُ شَجَرَۃً تُعْضَدُ۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِیُّ وَابْنُ مَاجَۃَ ؎ 
 ترجمہ:حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :میں جس چیز کو دیکھتا ہوں تم نہیں دیکھتے ( یعنی علاماتِ قیامت اور حق تعالیٰ کی صفاتِ قہریہ ) اور جس بات کو میں سنتا ہوں تم نہیں سنتے ( یعنی احوالِ آخرت کے اسرار اور قیامت کی ہولناکیاں اور عذابِ دوزخ کی شدت )،آسمان آواز بلند کرتا ہے اور اس کو آواز کرنے کا حق ہے۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے!آسمان میں چار انگشت جگہ بھی ایسی نہیں جہاں فرشتے اللہ تعالیٰ کے لیے اپنا سر رکھے سجدہ میں نہ پڑے ہوں ۔ اگر تم کو اس بات کا علم ہوجائے جس کو میں جانتا ہوں تو تم بہت کم ہنسو اور زیادہ روؤ اور نہ عورتوں سے بستروں پر لذت حاصل کرو اور جنگلوں کی طرف اللہ تعالیٰ سے نالہ وفریاد کرتے ہوئے نکل جاؤ۔ حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس حدیث کو بیان کرنے کے بعد غلبۂ خوف سے فرمایا: کاش! میں کوئی درخت ہوتا جس کو کاٹ ڈالا جاتا۔
تشریح:بعض فرشتے قیام میں ہیں اور بعض رکوع میں ہیں بعض سجدہ میں ہیں۔ اور اس حدیث میں صرف سجدہ کا تذکرہ ہے تو ممکن ہے کہ یہ صورت ایک آسمان کے ساتھ ہو۔ واللہ اعلم
حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ  عنہ کا یہ قول کہ کاش میں درخت ہوتا اسی طرح کے اقوال اور بھی اکابر اصحابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہیں۔ ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ کاش میں بکری ہوتا اور ذبح کرکے مجھے کھاجاتے، دوسرے صحابی رضی اللہ عنہ نے کہا کاش کہ میں پرندہ ہوتا جہاں چاہتا چلا جاتا اور کچھ احکامِ شریعت اس پرنہیں۔ اور یہ حضرات وہ ہیں جن کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف  سے بشارت جنّت کی دی گئی تھی پھر اوروں کو کیا کہیے۔ اگر چہ وعدہ مخبرِ صادق صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے، 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter