Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

126 - 194
تشریح:اگر گناہوں اور نافرمانیوں کے باوجود کسی کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے نعمتوں اور کشادگی ودولت میں دیکھو تو وہ نعمت اس کے لیے عذاب ہے نعمت نہیں۔ اسی طرح کا  مضمون ایک حدیث میں  احقر مؤلف کی نظر سے گزرا ہے۔ حضرت حکیم الاُمت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جو مصیبت اللہ تعالیٰ سے قریب کردے تو وہ بندے کے لیے نعمت ہے اور جو  نعمت اللہ تعالیٰ سے دور کردے وہ اس بندے کے لیے مصیبت ہے۔ احقر  مؤلف عرض کرتا ہے کہ میرے مرشد حضرت شیخ پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ایک عارف محقق نے کسی صوفی کو دیکھا کہ اس نے لذیذ شوربہ کو زہد کے خلاف سمجھ کر اس میں پانی  ملادیا اور بے مزہ کرکے کھایا۔ محقق عارف نے فرمایا کہ یہ صوفی عارف ہوتا تو ایسا نہ کرتا لذیذ شوربہ کھاتا اور اس کے دل میں ہر لقمہ پر شکر نکلتا۔  حضرت حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا میاں اشرف علی! جب پانی پیا کرو تو ٹھنڈا پیا کرو تا کہ ہر بُنِ مو سے شکر نکلے۔
123۔وَعَنْ اَبِیْ ذَرٍّعَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ اَلزَّھَادَۃُ فِی الدُّنْیَا لَیْسَتْ بِتَحْرِیْمِ الْحَلَالِ وَلَا اِضَاعَۃِ الْمَالِ وَلٰکِنَّ الزَّھَادَۃَ فِی الدُّنْیَا اَنْ لَّاتَکُوْنَ بِمَا فِیْ یَدَیْکَ اَوْثَقَ بِمَا فِیْ یَدَیِ اللہِ  وَاَنْ تَکُوْنَ فِیْ ثَوَابِ الْمُصِیْبَۃِ اِذَا اَنْتَ اُصِبْتَ بِھَا اَرْغَبَ فِیْھَا لَوْ اَنَّھَا اُبْقِیَتْ لَکَ۔رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَابْنُ مَاجَۃَ، وَقَالَ التِّرْمِذِیُّ ھٰذَاحَدِیْثٌ غَرِیْبٌ وَّعَمْرُو ابْنُ وَاقِدِنِ الرَّاوِیُّ مُنْکَرُ الْحَدِیْثِ؎
ترجمہ:حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زہد حلال کو حرام بنانے اورمال کو ضایع کرنے کا نام نہیں ہے بلکہ زہد یہ ہے کہ جو کچھ تیرے ہاتھوں میں ہے (یعنی مال ودولت ) اس پر بھروسہ نہ کر بلکہ اس پر بھروسہ کر جو اللہ تعالیٰ کے ہاتھوں میں ہے، اور زہد یہ ہے کہ جب تجھ پر کوئی مصیبت پڑے تو تو 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter