Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

116 - 194
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عاقل ومحتاط شخص وہ ہے جو اپنے نفس کو ذلیل اور فرماں بردار کرے اللہ تعالیٰ کے امر کا اور عمل کرے ما بعد موت کے لیے، اور احمق ونادان وہ شخص ہے جو اپنے نفس کی خواہشات کا غلام ہو اور اللہ تعالیٰ سے بخشش کا آرزو مند ہو۔
تشریح:یعنی بُرے اعمال کےساتھ حق تعالیٰ سے یہ نیک اُمید رکھتا ہے کہ میرا رب کریم اور غفور ہے اور بُرائی کو ترک نہیں کرتا یہ سخت دھوکا  ہے کہ حق تعالیٰ نے فرمایا: اِنَّ رَحۡمَتَ اللہِ قَرِیۡبٌ مِّنَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ؎۔ تحقیق کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت نیک کاروں اور صالحین کے قریب ہے۔ اور ارشاد ہے :اَنَا الۡغَفُوۡرُ الرَّحِیۡمُ   وَاَنَّ  عَذَابِیۡ ہُوَ الۡعَذَابُ  الۡاَلِیۡمُ؎  میں غفور ورحیم ہوں اور بلا شبہ میرا عذاب بھی درد ناک عذاب ہے۔ حاصل یہ کہ نیک عمل کرکے اُمیدوار رہے اور  قبولیت   کی دعا کرتا رہے اور ڈرتا رہے اس کے عذاب سے۔
علماء ومشایخ فرماتے ہیں کہ گناہ پر دلیر رہنا اللہ تعالیٰ کی رحمت کے سہارے پر یہ شیطان کا دھوکا  ہے۔ صفتِ رزاقیت پر اعتماد کرکے کیا کوئی گھر بیٹھتا ہے ؟ کہ روزی اس کے منہ میں آوے گی۔ وہاں تورات دن دوڑے دوڑے پھرتے ہیں اور صفتِ غفوریت پر اتنا یقین کہ اعمالِ صالحہ چھوڑ کر گناہوں پر دلیر ہیں۔ یہ محض حماقت اور دھوکا  نہیں تو کیا ہے۔ حضرت معروف کرخی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ بدون عمل کے جنّت کو طلب کرنا گناہوں میں  سےایک گناہ ہے اور اُمیدِ شفاعت رکھنا بے سبب وبے علاقہ ایک قسم ہے فریب کی۔ اور رحمت کی اُمید رکھنا بغیر عمل واطاعت جہالت وحماقت ہے۔حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ بدون نیک اعمال کے آرزو اور اُمیدیں رکھنا یہ احمقوں کی وادی ہے، ایسی باطل اُمیدوں سے شیطان نے ان لوگوں کو بے وقوف اور  بے عمل بنا رکھا ہے ۔ بعض نے کہا دَانَ نَفْسَہٗ کا مطلب یہ ہے کہ اپنے اعمال کا محاسبہ روز کرے۔ اگر اچھے اعمال ہوں تو شکر کرے، بُرے اعمال ہوں تو توبہ کرے اور تلافی کرے ۔ قبل اس کے کہ قیامت کے دن حساب ہو۔
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter