Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

107 - 194
اگر ان چاروں باتوں پریقین ایسا حاصل ہو جو دل میں اتر جاوے تو انسان آخرت کے اعمال  کے لیے فارغ ہوجاتا ہے اور غفلت اورسستی سے ہلاک نہیں ہوتا۔ یہ ارشاد شیخ عبد الوہاب متقی رحمۃ اللہ علیہ کا ہے جس کو صاحب مظاہر حق نے نقل کیا ہے۔ اور شیخ قطبِ وقت امام ابو الحسن شاذلی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ سے سالک کو دو باتیں حجاب میں رکھتی ہیں ایک رزق کی فکر، دوسرے خوف کرنا مخلوق سے۔
106۔وَعَنْ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ قَالَ لَیْسَ الزُّھْدُ فِی الدُّنْیَا بِلُبْسِ الْغَلِیْظِ وَالْخَشِنِ وَاَکْلِ الْجَشَبِ اِنَّمَا الزُّھْدُ فِی الدُّنْیَاقَصْرُ الْاَمَلِ؎  
ترجمہ: حضرت سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ دنیا میں زہد اس کا نام نہیں کہ موٹے اور سخت کپڑوں کو پہن لیا جائے اور بے مزہ کھانا کھالیا جائے بلکہ زہد حقیقت میں آرزوؤں کی کمی کا نام ہے ۔
تشریح :پس زہد کا مفہوم قلب کا دنیا سے بے زار ہونا اور آخرت کی طرف راغب رہنا ہے یعنی دنیا اس کے پاس ہو لیکن دل میں نہ ہو وہ زاہد ہے، اور اگر دنیا پاس نہیں ہے مگر دل میں حرصِ دنیا گھسی ہوئی ہے تو یہ شخص زاہد نہیں ۔
جس طرح کشتی کے نیچے پانی مضرنہیں بلکہ اس کی روانی کا ذریعہ ہے لیکن پانی  کا کشتی کے اندر گھسنا اس کے ڈبونے اور ہلاکت کا سبب ہے۔ اسی لیے فرمایا آں حضرت  صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ نِعْمَ الْمَالُ الصَّالِحُ لِلرَّجُلِ الصَّالِحِ؎  ترجمہ: مالِ صالح اچھا ہے مردِ صالح کے لیے ۔ 
یعنی صالح آدمی کے پاس جو مال ہوتا ہے وہ صحیح مصرف میں استعمال ہونے سے وہ بھی صالح ہوجاتا ہے۔ پس بعض صوفیا نے اپنے نفس کو حقیر رکھنے کے لیے عوام جیسا لباس پہنا ہے اوربعض نے امیروں کا لباس پہنا ہے اپنا حال چھپانے کے لیے ۔ لیکن 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter