ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2017 |
اكستان |
|
شروع ہی میں جنت میں چلے جانے والے تین طرح کے لوگ : عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ ۖ قَالَ عُرِضَ عَلَیَّ اَوَّلُ ثَلٰثَةٍ یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّةَ شَھِیْد وَّعَفِیْف مُّتَعَفِّف وَّعَبْد اَحْسَنَ عِبَادَةَ اللّٰہِ وَنَصَحَ لِمَوَالِیْہِ۔ ١ ''حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ۖ نے فرمایا میرے سامنے ایسے تین شخص پیش کیے گئے جو (شروع ہی میں) جنت میں داخل ہوجائیں گے، اُن میں سے ایک شخص تو شہید ہے، دوسرا شخص وہ ہے جو حرام سے بچے اور سوال نہ کرے، تیسرا شخص وہ غلام ہے جس نے اللہ کی بھی اچھی طرح طاعت و عبادت کی اور اپنے مالکوں کا بھی خیر خواہ رہا۔ '' ف : حدیث ِ پاک میں اُن تین قسم کے افراد کا تذکرہ کیا گیا ہے جو شروع ہی میں جنت میں چلے جائیں گے، اُن تین قسم کے افراد میں سے پہلا شخص شہید ہے، دوسرا شخص وہ ہے جو حرام کھانے اور حرام کمانے سے بچے اور بلاضرورت محض تکثیر مال کے لیے سوال نہ کرے، تیسرا شخص وہ غلام ہے جس نے اپنے مالک ِ حقیقی کی عبادت کا حق بھی ادا کیا اور اپنے مالک ِ مجازی یعنی اپنے آقا کا بھی خیرخواہ رہا۔ یہاں یہ بات یاد رہنی چاہیے کہ اِن افراد کا شروع ہی میں جنت میں جانا اَنبیائِ کرام کے جانے کے بعد ہوگا کیونکہ سب سے پہلے جنت میں اَنبیائِ کرام جائیں گے اُن سے پہلے جنت میں کوئی نہیں جائے گا۔ ------------------------------ ١ ترمذی شریف ج ١ ص٢٩٣ باب ماجاء فی ثواب الشھید ، مشکٰوة شریف ص٣٣٢