ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2017 |
اكستان |
|
''میں نے اپنا رُخ کر لیا اُس ذات کی طرف جس نے آسمانوں اور زمین کوپیدا کیا سب سے منہ موڑ کراور میں شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں ۔ بے شک میری نماز میری قربانی میری زندگی میری موت اللہ رب العالمین کے لیے ہے اُس کا کوئی ساجھی نہیں اور اِسی کا میں حکم کیا گیا ہوںاور میں حکم برداروں میں سے ہوں، اے اللہ یہ تیری طرف سے ہے اور تیرے لیے ہے ۔'' پھر بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَکْبَرْ کہہ کر ذبح کرے اور یہ دُعا پڑھے : اَللّٰھُمَّ اِنَّ ھٰذِہ عَقِیْقَة لِاِبْنِیْ فَلَانٍ دَمُھَا بِدَمِہ وَلَحْمُھَابِلَحْمِہ وَعَظْمُھَا بِعَظْمِہ وَجِلْدُھَا بِجِلْدِہ وَشَعْرُھَابِشَعْرِھ اَللّٰھُمَّ تَقَبَّلْھَا مِنِّیْ وَاجْعَلْھَا فِدَائً لِاِبْنِیْ مِنَ النَّارِ ''یااللہ بے شک یہ عقیقہ ہے میرے فلاں لڑکے/لڑکی کا،اس ذبیحہ کا خون اس کے خون کے بدلہ میں اس کا گوشت اس کے گوشت اس کی ہڈی اس کی ہڈی، اس کی کھال اس کی کھال اور اس کے بال اس کے بالوں کے بدلہ میں (فدیہ ہو) اے اللہ ! اس ذبیحہ کو میری طرف سے قبول فرمالے اور اِس کو میرے فلاں لڑکے/ لڑکی کی طرف سے فدیہ بنا۔''ضروری ہدایات : (١) فلاںجس پر خط کھینچاہوا ہے اُس کی جگہ بچہ کانام لیاجائے ۔ (٢) دو جگہ لفظ لِاِبْنِیْ آرہاہے لڑکی ہو تو لِاِبْنَتِیْ کہا جائے۔ (٣) یہ یاد رکھنا چاہیے کہ عقیقہ نہ فرض ہے نہ واجب، نہ سنت ِ مؤکدہ ،صرف مستحب ہے کرنے سے ثواب ضرور ہوگا مگر نہ کرنے سے گناہ نہیں ہوگا۔ پس اِس کو ایسا ضروری سمجھنا کہ قرض اُدھار کر کے جس طرح بھی ہو اِس کو انجام دیاجائے اسلامی تعلیم کے خلاف ہے اس میں ثواب تو کیا ہوتا اُلٹا گناہ ہوگا کیونکہ جس کام کو اسلام نے ضروری نہیں بنایا اُس کو ضروری قرار دینا بھی اسلام کی پاک تعلیم میں بگاڑ پیدا کرنا ہے،معاذ اللہ !