ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2017 |
اكستان |
|
حدیث شریف میں ہے : ''حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ انسان جب پیشاب پاخانہ یااپنی بیوی سے صحبت کرنے کے لیے بر ہنہ ہوتا ہے تو شیاطین ِجن اُن کے تمام اُمور میں خلل انداز ہوتے ہیں اور پریشان کرتے ہیں لیکن جب انسان بسم اللہ پڑھ کر برہنہ ہوتا ہے توپھر یہ شیاطین ِجن اور انسانوں کے درمیان حائل ہوجاتی ہے اور اُن کے بدن کو کوئی نہیں دیکھ سکتا اور نہ کوئی خلل ڈال سکتا ہے۔''بسم اللہ الر حمن الرحیم کے متعلق خلفائے راشدین کے اقوال : سیّدنا حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا طُوْبٰی لِمَنْ قَالَ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ کَیْفَ یَنْغَمِسُ غَدًا فِی جَنّٰتِ النَّعِیْمِ ''کیا مبارک ہے وہ انسان جس نے بسم اللہ الر حمن الرحیم کوپڑھا وہ کل قیامت کے روز رحمت ِ الٰہی میں ڈوبے گا یعنی خوب اچھی طرح اُس کو بہشت کی نعمتیں ملیں گی۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا : لَوْلَا التَّسْمِیَةُ لَھَلَکَ الْبَرِیَّةُ ''اگر بسم اللہ الر حمن الر حیم نہ ہوتی تو دُنیا ہلاک ہوجاتی۔ '' امام مظلوم سیّدنا حضرت عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ نے فرمایا : مَنْ قَالَ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْمِ فِیْ عُمْرِہ مَرَّةً لَمْ یَبْقَ مِنْ مَعَاصِیْہ ذَرَّة ۔ ''جس نے تمام عمر میں ایک بار بسم اللہ شریف پڑھ لی اُس کے تمام گناہ (صغیرہ) ختم ہوجاتے ہیں۔'' حدیث میں آیا ہے کہ جب مالک ِدوزخ (داروغہ)چاہتا ہے کہ کسی فرشتہ کو طبقات ِ دوزخ میں کسی شخص پر عذاب جدید کرنے کے لیے بھیجے تو پہلے اُس فرشتہ کی پیشانی پر بسم اللہ لکھ دیتا ہے پھر وہ فرشتہ دوزخ کے تمام طبقات میں چلتا پھرتا ہے تو دوزخ کی آگ اُس پر اثر نہیں کرتی۔