ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2017 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور )تین شہر جن کی طرف آنحضرت ۖ کو ہجرت کا اِختیار دیا گیا : عَنْ جَرِیْرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ اِنَّ اللّٰہ اَوْحٰی اِلیَّ اَیُّ ھٰؤُلَائِ الثّلٰثَةِ نَزَلْتَ فَھِیَ دَارُ ھِجْرَتِکَ اَلْمَدِیْنَةِ اَوِ الْبَحْرَیْنِ اَوْ قِنِّسْرِیْنِ۔ ١ ''حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نبی کریم ۖ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:بے شک اللہ تعالیٰ نے میری طرف وحی فرمائی کہ آپ ان تینوں (شہروں) مدینہ طیبہ یا بحرین یا قنسرین میں سے جس میں بھی قیام فرمائیں وہی آپ کا دارُالہجرت ہو گا۔ ''ایک مجلس میں دی گئی اکٹھی تین طلاقیں تین ہی شمار ہوں گی: عَنْ مَحْمُوْدِ بْنِ لَبِیْدٍ قَالَ اُخْبِرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہ ثَلٰثَ تَطْلِیْقَاتٍ جَمِیْعًا فَقَامَ غَضْبَانًا ثُمَّ قَالَ اَیُلْعَبُ بِکِتَابِ اللّٰہِ وَاَنَا بَیْنَ اَظْھُرِکُمْ حَتّٰی قَامَ رَجُل وَقَالَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ اَلَا اَقْتُلُہ ۔ ٢ حضرت محمود بن لبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم ۖ کو یہ اطلاع دی گئی کہ ایک شخص نے اپنی بیوی کو اکٹھی تین طلاقیں دے دی ہیں، (یہ سن کر) آپ غصہ سے اُٹھ کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ کیا میری موجودگی میں اللہ تعالیٰ کی کتاب سے کھیلا جا رہا ہے ؟ یہاں تک کہ ایک صاحب کھڑے ہوئے اور اُنہوں نے عرض کیا کہ حضرت کیا میں اِس شخص کو قتل نہ کردُوں ؟ ------------------------------ ١ ترمذی شریف ج٢ ص٢٣٠ ، مشکٰوة ص٢٤٠ ٢ نسائی شریف ج٢ ص ٨٢ ، مشکٰوة ص٢٨٤