Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2017

اكستان

49 - 66
 مَالِک اَنَّہ' بَلَغَہ' اَنَّ رَجُلًا قَالَ لِابْنِ عَبَّاسٍ اِنِّیْ طَلَّقْتُ امْرَأَتِیْ مِائَةَ تَطْلِیْقَةٍ فَمَا ذَا تَرٰی عَلَیَّ فَقَالَ لَہُ ابْنُ عَبَّاسٍ طُلِّقَتْ مِنْکَ بِثَلٰثٍ وَّسَبْع وَّ تِسْعُوْنَ اتَّخَذْتَ بِھَا آیَاتِ اللّٰہِ ھُزُوًا۔  ١
''حضرت امام مالک فرماتے ہیں کہ اِنہیں یہ حدیث پہنچی ہے کہ ایک شخص نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے عرض کیا کہ میں نے اپنی بیوی کو سو  طلاقیں دے دی ہیں،اِس بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں(آیا میری بیوی پر طلاق پڑ گئی یا نہیں؟) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا:وہ عورت تین طلاقوں کے ذریعہ تم سے جدا ہو گئی اور جو ستانوے طلاقیں باقی بچیں اُن کے ذریعہ گویا تم نے اللہ تعالیٰ کی آیتوں کا مذاق اُڑایا۔''
ان اَحادیث مبارکہ کے علاوہ اور بھی بہت سی اَحادیث اور آثارِ صحابہ و تابعین موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ایک مجلس کی تین طلاقیں تین ہی شمار ہوتی ہیں،یہی جمہور صحابہ، تابعین،تبع تابعین، ائمہ اَربعہ امام ابوحنیفہ، امام مالک،امام شافعی، امام احمد بن حنبل رحمة اللہ علیہم اور جمہور محدثین بشمول امام بخاری کا موقف و مسلک ہے،چند مٹھی بھر حضرات کا کہنا ہے کہ ایک مجلس کی تین طلاقیں ایک شمار ہوتی ہیں،اہلِ سنت والجماعت نے اُن کے اس موقف کا اعتبار نہیں کیا اس لیے تمام اہلِ سنت کو چاہیے کہ وہ اِس مسئلہ میں جس کا تعلق حلال و حرا م سے ہے ،جمہور اہلِ سنت کے موقف کو اپنائیں اور اِن مٹھی بھر اَفراد کی طرف رجوع نہ کریں کیونکہ اِن حضرات کے پاس اپنے موقف کے اِثبات میں کوئی مضبوط دلیل نہیں اور جو دلیلیں پیش کرتے ہیں اُن سے اِن کا موقف ثابت نہیں ہوتا،اس موضوع پر تفصیل کے لیے''عمدة الاثاث فی حکم الطلقات الثلٰث'' مصنفہ حضرت مولانا سرفراز صاحب صفدر  کا مطالعہ مفید رہے گا۔
------------------------------
  ١  مؤطا امام مالک  ص٥١٠  ،  مشکٰوة  ص ٢٨٤

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 حیاتِ مسلم 9 1
6 اولاد کے متعلق اسلامی تقریبات : 9 5
7 عقیقہ : 9 5
8 ضروری ہدایات : 11 5
9 ختنہ : 12 5
10 اہلِ اسلام کے لیے خیر خواہی اورخیر اندیشی : 13 5
11 بسم اللہ کرانا مکتب میں بٹھانا : 14 5
12 جمالِ مومن یا اسلامی یونیفارم 16 1
13 جواب : 17 12
14 تبلیغ ِ دین 29 1
15 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 29 14
16 (٢) دُوسری اصل ...... زکوة صدقہ اور خیرات کا بیان : 29 14
17 (١) خیرات کا اعلیٰ درجہ : 30 14
18 (٢) خیرات کا متوسط درجہ : 30 14
19 (٣) خیرات کا ادنیٰ درجہ : 31 14
20 مفلس مسلمانوں کی خیرات : 31 14
21 (١) صدقہ کو چھپانے کی مصلحت : 32 14
22 (٢) احسان جتانے کا امتحان : 32 14
23 احسان جتانے کے مرض کا علاج : 32 14
24 فضائلِ بسم اللہ 35 1
25 فضائلِ بسم اللہ شریف کے متعلق احادیث : 35 24
26 بسم اللہ الر حمن الرحیم کے متعلق خلفائے راشدین کے اقوال : 36 24
27 حکایت نمبر ١ : 37 24
28 حکایت نمبر ٢ : 37 24
29 حکایت نمبر ٣ : 38 24
30 حکایت نمبر٤ : 38 24
31 حکایت نمبر٥ : 39 24
32 حکایت نمبر٦ : 39 24
33 حکایت نمبر٧ : 40 24
34 رحم : 41 24
35 گلدستہ ٔ اَحادیث 42 1
36 تین شہر جن کی طرف آنحضرت ۖ کو ہجرت کا اِختیار دیا گیا : 42 35
37 ایک مجلس میں دی گئی اکٹھی تین طلاقیں تین ہی شمار ہوں گی: 42 35
38 شروع ہی میں جنت میں چلے جانے والے تین طرح کے لوگ : 50 35
39 حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی 51 1
40 دیوبند میں فقید المثال استقبال : 51 39
41 سیاسی مسلک : 56 39
42 تصنیفات و تالیفات : 57 39
43 دارُالعلوم دیوبند کا صد سالہ اجلاس : 58 39
44 علالت و رِحلت : 60 39
45 موت العالِم موت العالَم 61 1
46 اخبار الجامعہ 63 1
47 اللہ کا خوف نعمت ہے،برائیوں سے روک کر نیکی کی طرف لاتا ہے 7 4
Flag Counter