Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2017

اكستان

47 - 66
ف  :  اِس حدیث سے بھی ثابت ہو رہا ہے کہ ایک مجلس کی تین طلاقیں تین ہی شمار ہوتی ہیں کیونکہ حضرت عویمر نے آنحضرت  ۖ کے سامنے اور آپ کی موجودگی میں اپنی بیو ی کو تین طلاقیں دیں اور آپ نے سکوت فرمایا،اگر دفعةً تین طلاقیں حرام ہوتیں اور تین کا شرعاً اعتبار نہ ہوتا اور تین طلاقیں ایک طلاق تصور کی جاتی تو آنحضرت  ۖ   حضرت عویمر کے اس طرح تین طلاق دینے پر ضرور گرفت فرماتے اور کسی طرح خاموشی اختیار نہ فرماتے۔
عَنْ عَامِرنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ قُلْتُ لِفَاطِمَةَ بِنْتِ قَیْسٍ حَدِّثْنِیْ عَنْ طَلَاقِکِ قَالَتْ طَلَّقَنِیْ زَوْجِیْ ثَلَاثًا وَہُوَ خَارِج اِلَی الْیَمَنِ فَاَجَازَ ذَالِکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ  ۔  ١  
''حضرت عامر شعبی فرماتے ہیں کہ میں نے فاطمہ بنت قیس  سے کہا کہ اپنی طلاق کے بارہ میں بتلائیے(کہ وہ کیسے ہوئی ؟) اُنہوں نے فرمایا:میرے شوہر یمن گئے ہوئے تھے وہاںاُنہوں نے مجھے تین طلاقیں دے دیں،رسول اکرم  ۖ نے انہیں نافذ فرما دیا۔''
ف  :  حضرت فاطمہ بنت قیس  کی طلاق کا واقعہ سوائے بخاری کے تمام صحاحِ ستہ میں مختلف الفاظ کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے،ابن ماجہ کی روایت بالکل صاف اور صریح ہے اس سے ثابت ہو رہا ہے کہ حضور اکرم  ۖ نے ایک مجلس میں دی گئی اکٹھی تین طلاقوں کو نافذ فرمایا تھا چنانچہ امام ابن ماجہ نے اس حدیث پر جو باب باندھا ہے وہ یہ ہے'' بَابُ مَنْ طَلَّقَ ثَلَاثًا فِیْ مَجْلِسٍ وَّاحِدٍ''  یہ باب اُس شخص کے متعلق ہے جو ایک ہی مجلس میں تین طلاقیں دے دے(آیا وہ نافذ ہو ں گی  یا  نہیں  ؟)
عَنْ عَائِشَةَ  اَنَّ رَجُلًا طَلَّقَ امْرَأَتَہ ثَلٰثًا فَتَزَوَّجَتْ فَطَلَّقَ فَسُئِلَ النَّبِیُّ ۖ  اَتَحِلُّ لِلْاَوَّلِ قَالَ لَا حَتّٰی یَذُوْقُ عُسَیْلَتَہَا کَمَا ذَاقَ الْاَوَّلُ ۔  ٢  
------------------------------
  ١   ابن ماجہ ص١٤٧، مشکٰوة ص٢٨٨   واللفظ لابن ماجہ
 ٢  بخاری ج٢ص٧٩١  باب من اجاز طلاق الثلٰث  ،  مسلم شریف ج١ص ٤٦٣

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 حیاتِ مسلم 9 1
6 اولاد کے متعلق اسلامی تقریبات : 9 5
7 عقیقہ : 9 5
8 ضروری ہدایات : 11 5
9 ختنہ : 12 5
10 اہلِ اسلام کے لیے خیر خواہی اورخیر اندیشی : 13 5
11 بسم اللہ کرانا مکتب میں بٹھانا : 14 5
12 جمالِ مومن یا اسلامی یونیفارم 16 1
13 جواب : 17 12
14 تبلیغ ِ دین 29 1
15 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 29 14
16 (٢) دُوسری اصل ...... زکوة صدقہ اور خیرات کا بیان : 29 14
17 (١) خیرات کا اعلیٰ درجہ : 30 14
18 (٢) خیرات کا متوسط درجہ : 30 14
19 (٣) خیرات کا ادنیٰ درجہ : 31 14
20 مفلس مسلمانوں کی خیرات : 31 14
21 (١) صدقہ کو چھپانے کی مصلحت : 32 14
22 (٢) احسان جتانے کا امتحان : 32 14
23 احسان جتانے کے مرض کا علاج : 32 14
24 فضائلِ بسم اللہ 35 1
25 فضائلِ بسم اللہ شریف کے متعلق احادیث : 35 24
26 بسم اللہ الر حمن الرحیم کے متعلق خلفائے راشدین کے اقوال : 36 24
27 حکایت نمبر ١ : 37 24
28 حکایت نمبر ٢ : 37 24
29 حکایت نمبر ٣ : 38 24
30 حکایت نمبر٤ : 38 24
31 حکایت نمبر٥ : 39 24
32 حکایت نمبر٦ : 39 24
33 حکایت نمبر٧ : 40 24
34 رحم : 41 24
35 گلدستہ ٔ اَحادیث 42 1
36 تین شہر جن کی طرف آنحضرت ۖ کو ہجرت کا اِختیار دیا گیا : 42 35
37 ایک مجلس میں دی گئی اکٹھی تین طلاقیں تین ہی شمار ہوں گی: 42 35
38 شروع ہی میں جنت میں چلے جانے والے تین طرح کے لوگ : 50 35
39 حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی 51 1
40 دیوبند میں فقید المثال استقبال : 51 39
41 سیاسی مسلک : 56 39
42 تصنیفات و تالیفات : 57 39
43 دارُالعلوم دیوبند کا صد سالہ اجلاس : 58 39
44 علالت و رِحلت : 60 39
45 موت العالِم موت العالَم 61 1
46 اخبار الجامعہ 63 1
47 اللہ کا خوف نعمت ہے،برائیوں سے روک کر نیکی کی طرف لاتا ہے 7 4
Flag Counter