Deobandi Books

اصلاح الخیال - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

32 - 40
یہاں تک تو خیر خواہی اسلام پر معروض کیا گیا، دوسرا امر مسلمانوں کی خیر خواہی اور ان کی ترقی کی تدبیرات کرنا ہے، اس کے مستحسن ہونے میں بھی کوئی کلام نہیں کرتا۔ ہاں! اس کے متعلق جو تدابیر کی جاتی ہیں وہ البتہ غور طلب ہیں، خلاصہ تمام تر آپ کی کارروائیوں کا یہ ہے کہ انگریزی میں اعلیٰ درجے کی لیاقت واستعداد حاصل کرکے بڑے بڑے عہدے او رحکام تک رسائی اور قوم میں وقعت حاصل کریں۔ میں اس میں زیادہ گفتگو کرنا کہ انگریزی پڑھنا بحالت کذائیہ1 کیساہے؟ اور اس کا اثر کھلی آنکھوں مذہب پر کہاں تک پڑ رہا ہے؟ نہیں چاہتا کہ اولاً اس میں بحث طویل ہے، دوسرے علما سے تحقیق ہوسکتی ہے۔
صرف اس قدر عرض کرتا ہوں کہ اول تو ترقیٔ قومی انگریزی پڑھنے میں منحصر نہیں۔ میری رائے میں اگر ترقیٔ وقعت مطلوب ہے تو ترقیٔ مالی اس کا ذریعہ ہے، اس زمانے میں دیکھا جاتا ہے کہ علم وکمالات پر کسی کی بھی نظر نہیں الا ماشاء اللہ، عوام میں حکام میں مال دار کا اعتبار ہے، اس کی عزت ہے، اس کو خطاب والقاب ملتے ہیں، اکثر مقاصد میں کامیاب ہوتا ہے، مجسٹریٹی وغیرہ عہدے بھی مل جاتے ہیں، مشورۂ حکام میں بھی شریک کیے جاتے ہیں، خواہ انگریزی ایک حرف بھی نہ جانتے ہوں، اور اگر ترقیٔ مالی مطلوب ہے تو تجارت وصنعت سے بہتر کوئی ذریعہ نہیں کہ ہر شخص ہر وقت میں پیشہ ور وتاجر کا محتاج ہے، تعلیمِ انگریزی خواں فیصدی دس جمعیت سے ہوں گے۔ اور اہلِ صنعت وتاجر فیصدی دس پریشان ہوں گے۔ اگر بجائے تعلیمِ انگریزیٔ صنائع کی تعلیم کا اہتمام فرماتے تو قوم کو زیادہ نفع ہوتا۔
ثانیاً: اگر فرض کرلیا جاوے کہ ترقیٔ قومی انگریزی تعلیم میں منحصر ہی ہو۔ سرکاری مدارس کیا کچھ کم تھے جو جناب کے مدرسے کی حاجت ہوئی؟ اگر یہ وجہ بتلائی جاوے کہ ان مدارس میں مذہبی خیالات خراب ہو جاتے ہیں اس لیے ایسے مدرسے کی ضرورت ہوئی جہاں مذہبی تعلیم بھی ہو۔ مکرماً! سچ کہتا ہوں، اور آپ بھی دل میں جانتے ہوں گے کہ سرکاری مدارس کے تعلیم یافتہ ایسے بدعقیدہ نہیں جیسے اس مدرسے کے اکثر تعلیم یافتہ ہیں، اگر نماز ووعظ کے انتظام کو آپ عذر پیش کریں تو یہ خوب جان لیں کہ جب تک آپ کے خیالات نہ بدلیں گے آپ کے متبعین کی وہی کیفیت رہے گی۔
ثالثاً: یہ بھی فرض کرلیا جاوے کہ اس مدرسے کی ضرورت ہی ہے، اور اسی مدرسے سے ترقیٔ دین ودنیا کی ہوسکتی ہے تو اس صورت میں انصاف سے دیکھیے ترقی کے مستحق زیادہ کون لوگ ہیں، اُمرا یا غربا، امرا کو تو پہلے سے ترقی حاصل ہے، آپ کی مطلوب ترقی نہ سہی، مگر کسی قسم کی تو ہے جو ان کے لیے کافی ہے، ان کے لیے زیادہ اہتمام کرنا تحصیلِ حاصل کی قبیل سے ہے، البتہ غربا اس کے زیادہ مستحق تھے، غریب بچوں کو مدرسے میں داخل کیا جانا، ان کے مصارف کی کفالت کی جاتی، ان کو تعلیم وتربیت کرکے معزز عہدوں پر ممتاز کراتے، ان کے دل سے دعا نکلتی۔ خیر! اگر قبولِ دعا کوئی چیز نہیں تو ان کے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تقریرِ شبہات 1 1
3 تقریر شبہ اول 1 2
4 دوسرے شبہے کی تقریر 3 2
5 تیسرے شبہے کی تقریر 3 2
6 چھوتے شبہے کی تقریر 3 2
7 پانچویں شبہے کی تقریر 4 2
8 چھٹے شبہے کی تقریر 4 2
9 ساتویں شبہے کی تقریر 4 2
10 آٹھویں شبہے کی تقریر 4 2
11 دسویں شبہے کی تقریر 5 2
12 گیارہویں شبہے کی تقریر 6 2
13 بارہویں شبہے کی تقریر 6 2
14 تیرہویں شبہے کی تقریر 6 2
15 چودہویں شبہے کی تقریر 7 2
16 پندرہویں شبہے کی تقریر 7 2
17 سولہویں شبہے کی تقریر 8 2
18 سترہویں شبہے کی تقریر 9 2
19 تقریرِ جوابات 9 1
20 پہلے شبہے کا جواب 10 19
21 دوسرے شبہے کا جواب 13 19
22 تیسرے شبہے کا جواب 13 19
23 پانچویں شبہے کا جواب 14 19
24 چھٹے شبہے کا جواب 14 19
25 ساتویں شبہے کا جواب 14 19
26 آٹھویں شبہے کا جواب 16 19
27 نویں شبہے کا جواب 17 19
28 دسویں شبہے کا جواب 18 19
29 گیارہویں شبہے کا جواب 19 19
30 بارہویں شبہے کا جواب 19 19
31 تیرہویں شبہے کا جواب 20 19
32 چودہویں شبہے کا جواب 23 19
33 پندرہویں شبہے کا جواب 24 19
34 سولہویں شبہے کا جواب 25 19
35 سترہویں شبہے کا جواب 26 19
36 خط نصیحت آمیز جس کا ذکر خطبے میں ہے 28 1
37 تتمۂ اصلاح الخیال 35 36
38 خطِ عزیز 35 1
39 اٹھارہویں شبہے کی تقریر 35 38
40 انیسویں شبہے کی تقریر 35 38
41 بیسویں شبہے کی تقریر 36 38
42 اکیسویں شبہے کی تقریر 36 38
43 بائیسویں شبہے کی تقریر 36 38
44 تیئیسویں شبہے کی تقریر 37 38
45 چوبیسویں شبہے کی تقریر 37 38
46 جوابِ ناصح 37 1
47 اٹھارہویں شبہے کا جواب 37 46
48 انیسویں شبہے کا جواب 37 46
49 بیسویں شبہے کا جواب 38 46
50 اکیسویں شبہے کا جواب 39 46
51 بائیسویں شبہے کا جواب 39 46
52 تیئیسویں شبہے کا جواب 39 46
53 چوبیسویں شبہے کا جواب 39 46
54 تحریراتِ مذکورہ کا نافع ومؤثر ہونا 40 1
55 عرضِ مولف (زاد مجدہ) 40 1
Flag Counter