Deobandi Books

اصلاح الخیال - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

14 - 40
اتباعِ شریعت ہے کچھ تعلق نہیں ہے، نہ آج تک کسی نے ان امور کو خلافِ شریعت کہا، پھر خواہ اس کی کچھ ہی وجہ ہو، بلکہ اگر ہم سستی وکاہلی ہی کو اس کا سبب قرار دیں لیں، جیسا کہ مقصود سوال کا ہے تب بھی ہم کو اپنے اصلی دعوے سے کہ اتباعِ شریعت واجب ہے، دست بردار ہونے کی کوئی ضرورت نہیں، اس لیے اس میں گفتگو کرنا محض لاحاصل ہے۔

 پانچویں شبہے کا جواب: اس کے بعد مقاصدِ اسلام سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے، یہ اور زیادہ تعجب انگیز بات ہے، اسلام کے احکام ومقاصد تو اس قدر مشہور ومعروف ہیں کہ شاید مخالفین، ہندو؛ منکرینِ اسلام بھی اس کو جانتے ہوں، گو کسی وجہ سے نہ مانتے ہوں۔

چھٹے شبہے کا جواب: رہا یہ امر کہ جس چیز کی طرف مسلمانوں کو بلایا جاتا ہے وہ اس سے بہت دور نکل گئے ہیں۔ عزیزِ من! یہ شامت مسلمانوں کی ہے کہ اپنے مالکِ حقیقی کے احکام سے ایسے اجنبی ہوگئے ہیں تو کیا ان کی حالت متغیر ہو جانے سے اسلام کو چاہیے کہ اپنی حالت متغیر کر کے لامذہبی کا نام اسلام قرار دے دے، جس سے وہ مسلمانوں میں ضرور شمار کیے جاویں1 یاد رکھنا چاہیے کہ احکامِ اسلام کی اس قدر کافی تکمیل ہوچکی ہے کہ قیامت تک اس میں تغیر وتبدل نہیں ہوسکتا، جو کوئی اس کو مانے گا نجات ہوگی، نہ مانے گا خسرانِ ابدی میں مبتلا ہوگا، اگر تعلیمِ احکام کے لیے یہ بھی ضرور ہے کہ لوگوں کے حالت سے اس کو بہت بعد نہ ہو تو پیغمبر ﷺ  وجمیعِ انبیا  ؑ  طوفانِ بے تمیزی کے زمانوں میں بت پرستی کو روکنے کیوں تشریف لائے تھے؟ حضرت نوح  ؑ  بنصِ قرآنی ساڑھے نو سو برس تک اسی دُھن میں لگے رہے، اور کبھی یہ خیال نہ فرمایا نہ من جانب اللہ ان کو حکم ہوا کہ تم ایسی چیز کی طرف کیوں بلاتے ہو جس سے وہ کوسوں دور نکل گئے ہیں، کفار کے نہ ماننے سے یہ نہ ہوا کہ اس کلمۂ توحیدی میں تخفیف ورعایت ہوجاتی، بلکہ منکرین کو عذابِ طوفان میں مبتلا کیا گیا، قرآن مجید کے صاف الفاظ میں یہ قصہ مذکور ہے، پھر اس وقت میں اگر ایسی ہی بے تمیزی عام ہو جاوے تو کیا علما کو واجب یا جائز ہوگا کہ احکام میں تحریف کردیں؟ یا برابر اظہارِ حق کیے جاویں۔

ساتویں شبہے کا جواب: اور یہ جو لکھا ہے کہ جو باتیں ہمارے علمائے دین تعلیم کرتے ہیں، زمانہ موجود کی موافق ذلت اور 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تقریرِ شبہات 1 1
3 تقریر شبہ اول 1 2
4 دوسرے شبہے کی تقریر 3 2
5 تیسرے شبہے کی تقریر 3 2
6 چھوتے شبہے کی تقریر 3 2
7 پانچویں شبہے کی تقریر 4 2
8 چھٹے شبہے کی تقریر 4 2
9 ساتویں شبہے کی تقریر 4 2
10 آٹھویں شبہے کی تقریر 4 2
11 دسویں شبہے کی تقریر 5 2
12 گیارہویں شبہے کی تقریر 6 2
13 بارہویں شبہے کی تقریر 6 2
14 تیرہویں شبہے کی تقریر 6 2
15 چودہویں شبہے کی تقریر 7 2
16 پندرہویں شبہے کی تقریر 7 2
17 سولہویں شبہے کی تقریر 8 2
18 سترہویں شبہے کی تقریر 9 2
19 تقریرِ جوابات 9 1
20 پہلے شبہے کا جواب 10 19
21 دوسرے شبہے کا جواب 13 19
22 تیسرے شبہے کا جواب 13 19
23 پانچویں شبہے کا جواب 14 19
24 چھٹے شبہے کا جواب 14 19
25 ساتویں شبہے کا جواب 14 19
26 آٹھویں شبہے کا جواب 16 19
27 نویں شبہے کا جواب 17 19
28 دسویں شبہے کا جواب 18 19
29 گیارہویں شبہے کا جواب 19 19
30 بارہویں شبہے کا جواب 19 19
31 تیرہویں شبہے کا جواب 20 19
32 چودہویں شبہے کا جواب 23 19
33 پندرہویں شبہے کا جواب 24 19
34 سولہویں شبہے کا جواب 25 19
35 سترہویں شبہے کا جواب 26 19
36 خط نصیحت آمیز جس کا ذکر خطبے میں ہے 28 1
37 تتمۂ اصلاح الخیال 35 36
38 خطِ عزیز 35 1
39 اٹھارہویں شبہے کی تقریر 35 38
40 انیسویں شبہے کی تقریر 35 38
41 بیسویں شبہے کی تقریر 36 38
42 اکیسویں شبہے کی تقریر 36 38
43 بائیسویں شبہے کی تقریر 36 38
44 تیئیسویں شبہے کی تقریر 37 38
45 چوبیسویں شبہے کی تقریر 37 38
46 جوابِ ناصح 37 1
47 اٹھارہویں شبہے کا جواب 37 46
48 انیسویں شبہے کا جواب 37 46
49 بیسویں شبہے کا جواب 38 46
50 اکیسویں شبہے کا جواب 39 46
51 بائیسویں شبہے کا جواب 39 46
52 تیئیسویں شبہے کا جواب 39 46
53 چوبیسویں شبہے کا جواب 39 46
54 تحریراتِ مذکورہ کا نافع ومؤثر ہونا 40 1
55 عرضِ مولف (زاد مجدہ) 40 1
Flag Counter