Deobandi Books

اصلاح الخیال - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

6 - 40
ہوگا جیسا کہ اس وقت کے علما کو کوٹ پتلون پہننے والوں پر ہے۔ یہ تو آپ دیکھ رہے ہیں کہ خود علما میں کتنا انقلاب ہے!
گیارہویں شبہے کی تقریر: جن باتوں کو آج سے دس برس پہلے حرامِ مطلق بتلاتے تھے، اب اس کے جواز پر فتوے دیے جاتے ہیں، آخر یہ کیوں، زمانے کی حالت سے جوں جوں خبر ہوتی جاتی ہے کہتے جاتے ہیں۔

بارہویں شبہے کی تقریر: مگر ہمارے علما نے گوشہ نشینی اختیار کرلی ہے، اس لیے زمانے سے جلد جلد خبردار نہیں ہوتے، اگر باہر پھریں، اور مسلمانوں کے بچوں کا حال دیکھیں، اور پھر اندازہ کریں کہ یہ کس حد پر پہنچ گئے ہیں، تو شاید کوئی طریقہ ان کی اصلاح کا سمجھ میں آجاوے، لیکن سمجھ میں آوے گا اس قدر عرصے کے بعد کہ شاید پھر علاج کا موقعہ بھی نہ رہے۔

تیرہویں شبہے کی تقریر: تعلیمِ علومِ دین مبنی ہے تین چیزوں پر، اعتقادات، عبادات، معاملات، بلکہ آپ تو فرماتے ہیں کہ شرطِ اسلام یہی چیزیں ہیں، شاید تصوف وغیرہ دو چیزیں اور شامل کی ہیں، بہر صورت ان تین چیزوں کا نام ضرور اسلام ہے۔ اعتقادات کا کوئی نصاب نہیں، یہ قائم رہ سکتا ہے عبادات اور معاملات سے، اب رہے معاملات، بڑا حصہ ان کا لازم ہے سلطنت کو، جس کی سلطنت اس کے قانون کے موافق معاملات ہوں گے، اب آج کل کوئی زنا کرے تو سنگسار نہیں کیا جاتا، چوری کرے تو ہاتھ نہیں کاٹے جائیں گے۔ اچھا! اب فرض کیجیے کہ کسی نے زنا کیا تو نالش کرنے والا کیا کرے، آٹھ آنہ اسٹامپ پر عرضی دے۔ یہ طریقہ شریعت میں کہاں لکھا ہے؟ پھر حلف سے اپنا اظہار لکھا وے، حلف بھی کیا کہ جو گواہی میری روبرو عدالت میں ہوگی وہ بالکل سچ ہوگی، سوائے سچ کے جھوٹ نہ ہوگی، خدا میری مدد کرے، اس کے بعد شہادت پیش ہوئی، جس کی ساتھ زنا کیا وہ ڈاکٹر کے ملاحظے کے لیے بھیجی گئی، اگر سب طرح ثابت ہوگیا تو چار مہینے کی قید اور دو سو روپے جرمانہ، اور جرمانے میں سے ایک سو پچاس روپے بطورِ معاوضہ مدعی کو دیا جاوے۔
اب ذرا غور تو کیجیے کہ یہ معاملہ اول سے آخر تک کسی مرتبے میں بھی شریعت کے موافق ہوا؟ اور یہ جو ۱۵۰ ان حضرات کو ملے وہ کب جائز ہوئے؟ با ایں ہمہ یہ روز مرہ ہو رہا ہے، اور شاید علما کو اس کی خبر بھی نہ ہو، یہ ایک ذراسی مثال ہے، اس سے بڑھ کر معاملات ہو رہے ہیں تو اب جن طالب علموں کو یہ کتابیں پڑھائی جاتی ہیں کہ اس جرم کی سزا یہ ہے، اور اس کے یہ، وہ ان کے کس کام آویں گی جب کہ معاملات کا تصفیہ قوانین موجودہ کے مطابق ہوتا ہے۔ اب جس شخص نے مقدمۂ زنا میں یہ حکم دیا وہ مصداق ہے: {وَمَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اﷲُ} کا، لیکن کیا کسی کا خیال اس طرف منتقل ہوا ہے کہ جس شخص نے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تقریرِ شبہات 1 1
3 تقریر شبہ اول 1 2
4 دوسرے شبہے کی تقریر 3 2
5 تیسرے شبہے کی تقریر 3 2
6 چھوتے شبہے کی تقریر 3 2
7 پانچویں شبہے کی تقریر 4 2
8 چھٹے شبہے کی تقریر 4 2
9 ساتویں شبہے کی تقریر 4 2
10 آٹھویں شبہے کی تقریر 4 2
11 دسویں شبہے کی تقریر 5 2
12 گیارہویں شبہے کی تقریر 6 2
13 بارہویں شبہے کی تقریر 6 2
14 تیرہویں شبہے کی تقریر 6 2
15 چودہویں شبہے کی تقریر 7 2
16 پندرہویں شبہے کی تقریر 7 2
17 سولہویں شبہے کی تقریر 8 2
18 سترہویں شبہے کی تقریر 9 2
19 تقریرِ جوابات 9 1
20 پہلے شبہے کا جواب 10 19
21 دوسرے شبہے کا جواب 13 19
22 تیسرے شبہے کا جواب 13 19
23 پانچویں شبہے کا جواب 14 19
24 چھٹے شبہے کا جواب 14 19
25 ساتویں شبہے کا جواب 14 19
26 آٹھویں شبہے کا جواب 16 19
27 نویں شبہے کا جواب 17 19
28 دسویں شبہے کا جواب 18 19
29 گیارہویں شبہے کا جواب 19 19
30 بارہویں شبہے کا جواب 19 19
31 تیرہویں شبہے کا جواب 20 19
32 چودہویں شبہے کا جواب 23 19
33 پندرہویں شبہے کا جواب 24 19
34 سولہویں شبہے کا جواب 25 19
35 سترہویں شبہے کا جواب 26 19
36 خط نصیحت آمیز جس کا ذکر خطبے میں ہے 28 1
37 تتمۂ اصلاح الخیال 35 36
38 خطِ عزیز 35 1
39 اٹھارہویں شبہے کی تقریر 35 38
40 انیسویں شبہے کی تقریر 35 38
41 بیسویں شبہے کی تقریر 36 38
42 اکیسویں شبہے کی تقریر 36 38
43 بائیسویں شبہے کی تقریر 36 38
44 تیئیسویں شبہے کی تقریر 37 38
45 چوبیسویں شبہے کی تقریر 37 38
46 جوابِ ناصح 37 1
47 اٹھارہویں شبہے کا جواب 37 46
48 انیسویں شبہے کا جواب 37 46
49 بیسویں شبہے کا جواب 38 46
50 اکیسویں شبہے کا جواب 39 46
51 بائیسویں شبہے کا جواب 39 46
52 تیئیسویں شبہے کا جواب 39 46
53 چوبیسویں شبہے کا جواب 39 46
54 تحریراتِ مذکورہ کا نافع ومؤثر ہونا 40 1
55 عرضِ مولف (زاد مجدہ) 40 1
Flag Counter