Deobandi Books

فیضان محبت

نیا میں

20 - 42
حکیم الامت فرماتے ہیں کہ ایک عورت سے اپنے شوہر کے کھانے میں نمک تیز ہوگیا اور وہ غریب آدمی تھا، چھ مہینہ کے بعد مرغی لایا تھا، چھ مہینہ تک دال کھا کھاکر زبان مرغی کھانے کے لیے بے چین تھی، مگر نمک تیزکردیا لیکن اس نے بیوی کو کچھ نہیں کہا، چپ چاپ  کھالیا اور کہا کہ یااللہ! اگر میری بیٹی سے نمک تیز ہوجاتا تو میں یہ پسند کرتا کہ میرا داماد اس کو معاف کردے، میرے کلیجہ کے ٹکڑے کو کچھ نہ کہے تو یہ میری بیوی بھی کسی کے کلیجہ کا ٹکڑا ہے، کسی ماں باپ کی بیٹی ہے اور اے خدا! تیری بندی ہے، بس میں آپ کی رضا کے لیے اس کو معاف کرتا ہوں۔ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ اپنے وعظ میں بیان فرماتے ہیں کہ جب اس کا انتقال ہوگیا تو اسے ایک بزرگ نے خواب میں دیکھا، پوچھا بھائی! تیرا کیا معاملہ ہوا؟ اس نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ سے فرمایا کہ تو نے یہ گناہ کیا،یہ گناہ کیا، میں سمجھا کہ اب دوزخ میں جاؤں گا۔ آخر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جاؤ! تم کو معاف کرتا ہوں، اس نیک عمل پر کہ تم نے میری بندی کی ایک خطا معاف کی تھی اور اس کو ڈنڈا نہیں مارا، اس کو گالی نہیں دی، جس دن میری بندی سے نمک تیز ہوگیا تھا تو تم نے اس کی خطا کو معاف کردیا تھا، اس کے بدلہ میں آج میں تم کو معاف کرتا ہوں۔
جتنا زیادہ تہجد پڑھنے والے اور زیادہ ذکر کرنے والے ہیں میرا تجربہ ہے کہ اگر         اہل اللہ کے صحبت یافتہ نہ ہوں تو اکثر ان میں غصہ پیدا ہوجاتا ہے، وہ کہتے ہیں کہ مجھ پر ذکر کا جلال چڑھا ہوا ہے۔ ارے نالائق! تجھ پر تو شیطان کا وبال چڑھا ہوا ہے، ذکر سے تو خدا کی مخلوق پر اور رحمت ہونی چاہیے نہ کہ تو اتنا گرم ہوگیا کہ اپنے کو ہر وقت فرشتہ سمجھتا ہے۔ اپنی بیٹی کو کوئی ستائے تو فوراً عاملوں کے پاس جائیں گے کہ حضور تعویذ دے دیں، میری بیٹی کو میرا داماد ستارہا ہے اور خود اپنی بیویوں کو ڈنڈے لگاتے ہیں اور گالیاں سناتے ہیں۔ مخلوقِ خدا کو جو ستائے گا ہر گز ولی اللہ نہیں ہوسکتا، ایک لاکھ حج و عمرہ کرے، ایک لاکھ ذکر کرے لیکن جو اللہ کی مخلوق کو ستائے گا ہر گز وہ مؤمن کامل نہیں ہوسکتا اَکْمَلُ الْمُؤْمِنِیْنَ اِیْمَانًا اَحْسَنُہُمْ  خُلُقًا 13؎
_____________________________________________
13 ؎    جامع الترمذی: 219/1،باب ماجاءفی حق المرأۃ علیٰ زوجھا، ایج ایم سعید/مشکوٰۃ المصابیح: 282، باب  عشرۃ النساء ...الخ،قدیمی کتب خانہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 7 1
4 فیضانِ محبت 9 1
5 خانقاہ کیا ہے؟ 10 1
6 دارالعلوم دل کے پگھلنے کا نام ہے 11 1
7 ذکر کا حاصل غرق فی النّور ہونا ہے 12 1
8 اللہ والوں کی نظر کی کرامت 14 1
9 نسبت مع اللہ کی ایک عجیب تمثیل 15 1
10 حقیقی بادشاہت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے 17 1
11 والدین کے حقوق میں کوتاہی کا عذاب 18 1
12 بیویوں کے حقوق 19 1
13 مخلوق کی ایذا رسانی کا ایک سبق آموز واقعہ 21 1
14 حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کے صبر کا عبرت انگیز واقعہ 21 1
15 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ صبر 22 1
16 حکیم الامت مجدد الملت حضرت تھانوی کی شانِ فنائیت 23 1
26 حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری کا تقویٰ و فنائیت 23 1
27 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ تقویٰ 24 1
28 سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے عورتوں کے لیے خوشخبری 25 1
29 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مردوں کے لیے خوشخبری 26 1
30 نافرمانوں کے لیے مقامِ عبرت و تازیانۂ محبت 26 1
31 بہنوں کو ورثہ نہ دینا بدترین ظلم ہے 27 1
32 ذکرِ مثبت اور ذکرِ منفی 28 1
33 ذکرِ منفی کا نور زیادہ قوی ہوتا ہے 28 1
34 اِلَّااللہ کی تجلی لَااِلٰہَ کی تخلّی پر موقوف ہے 29 1
35 خواہشاتِ نفسانیہ کے اِلٰہَ باطلہ ہونے کی دلیل 29 1
36 بدنظری کی کلفت 30 1
37 شانِ عشاقِ حق 30 1
38 جنت پر طلبِ رضائے الٰہی کی تقدیم کی حکمت 30 1
39 جہنم پر ناراضگیٔ حق سے استعاذہ کی تقدیم کی حکمت 31 1
40 اللہ تعالیٰ کی محبت اشد حاصل کرنے کے طریقے 31 1
46 نسخہ نمبر ۱) حق تعالیٰ کے انعامات کا مراقبہ 32 40
47 نسخہ نمبر۲) ذکر اللہ کا التزام 33 40
49 ذکر بے لذت بھی نافع ہے 34 40
50 ذکر بے لذت کے مفید ہونے کی ایک عجیب مثال 34 40
51 نسخہ نمبر۳) صحبتِ اہل اللہ کا اہتمام 35 40
52 اہل اللہ کے فیضانِ صحبت کا ایک عجیب واقعہ 36 1
53 صحبتِ شیخ کے آداب 36 1
54 اللہ والوں کے فیضانِ صحبت کے دو واقعات 37 1
55 خونِ تمنا کا انعامِ عظیم 39 1
Flag Counter