ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2016 |
اكستان |
|
میرے اعمال تولے گئے تو میرے گناہ زیادہ وزنی نکلے اور نیکیاں کم ہوگئیں، حکمِ الٰہی ہوا کہ اِس کو دوزخ میں لے جاؤ، حکم سنتے ہی ملائکہ مجھے دوزخ کی طرف لے چلے مگر میں نے دوزخ کو دیکھا کہ ساتوں دروازوں پر اُس کی ایک ایک سِل حائل ہے، جہنم کی نگرانی کرنے والے فرشتوں نے بہت زور لگا یا کہ اِس کو ہٹا دیں مگر وہ سِل کسی صورت میں اُن سے نہ ہٹ سکی، مجبور ہو کر فرشتوں نے مجھے عرشِ الٰہی کے نیچے پہنچا دیا وہ کنکریاں میرے ساتھ بارگاہ ِ الٰہی میں پہنچیں اور میری سفارش کرنی شروع کر دی حتی کہ رب العالمین نے مجھے بخش دیا اور فرمایا کہ اِس کو جنت میں لے جاؤ، یہ حکم سن کر وہ کنکریاں دوڑیں اور مجھ سے پہلے جنت کے دروازوں پر پہنچ گئیں، ساتوں دروازوں پر وہ کنکریاں مجھے پکارنے لگیں کہ تونے ہمیں اپنے کلمہ کا گواہ بنایا تھا آج تو اِس دروازے سے جنت میں داخل ہو جا ،دوسری کنکری کہتی تھی کہ اِس دروازے سے آئیے اور جنت میں داخل ہو جائیے غرضیکہ ساتوں کنکریاں اِسی طرح اپنی اپنی طرف سے آنے کی دعوت دیتی تھیں اتنے میں میری آنکھ کھل گئی اور دن بھر میری طبیعت اِس منظر کو دیکھ کر مسرور رہی۔ (٥) حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ حضور ۖ نے فرمایا کہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللّٰہْ پڑھنے والوں کی جماعت اپنے گناہوں کے سبب جہنم میں داخل کی جائے گی، اتفاقاً یہودو نصاریٰ اور مشرکین ایک روز جہنم میں اُس جماعت کو دیکھ کر طعنہ دیں گے کہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ آج تمہارے کچھ بھی کام نہیں آیا، ہم لوگ تو اِس کے قائل نہیں تھے پھر ہمارا اور تمہارا جہنم کی آگ میں جمع ہونا کیا معنی رکھتا ہے لہٰذا ہم اور تم اے لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کے پڑھنے والو برابر ہوگئے۔ حضور ۖ عالی اِرشاد فرماتے تھے کہ جب یہ طعنہ کفار کی جانب سے دیا جائے گا تو فورًا ہی رحمت ِ الٰہی جوش میں آئے گی اور ارشاد ہوگا کہ آج ہمارے کلمہ کو کفر کے برا بر کر دیا گیا ،اے جبرئیل جلدی جاؤ دیکھو ہمارے کلمہ پڑھنے والے گناہگاروں کا جہنم میں کیا حال ہو چکا ؟ جبرئیل عرض کریں گے خدا وندا تو اُن کے حال سے اچھی طرح واقف ہے آج کیا وجہ ہوئی جو اِن خطا کا روں کی طرف نظر رحمت مبذول ہوئی ؟ اِرشاد ہو گا کہ اے جبرئیل بات یہ ہے کہ آج کفار نے لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ پڑھنے والوں کو اِس ہمارے کلمہ کا طعنہ دیا ہے اب کلمہ پڑھنے والوں کے لیے وہ وقت قریب ہے کہ عام معافی کا اعلان کردیا جائے، یہ اِرشاد سن کر