ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2016 |
اكستان |
|
سلسلہ نمبر : ٧ قسط : ٢،آخری ''خانقاہِ حامدیہ'' کی جانب سے اَنوارِ مدینہ میں شیخ الاسلام حضرت اَقدس مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی قدس سرہ العزیز کی تقاریر شائع کرنے کا اہتمام کیا جا رہا ہے حضرتکے متوسلین و خدام سے اِلتماس ہے کہ اگر اُن کے پاس حضرت کی تقاریر ہوں تواِدارہ کو اِرسال فرما کر عندالناس مشکور اور عنداللہ ماجور ہوں۔(اِدارہ)ولادت با سعادت سیّد الکونین رحمةللعالمین ۖ کی یاد کس طرح منائی جائے ؟ مسلمانوں کی موجودہ مشکلات کا حل اُسوہ ٔ حسنہ میں ہے ( شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمد صاحب مد نی ) مسلمان اپنے ہر اس اور بے چینی کی وجہ یہ بیان کرتے ہیں کہ برادرانِ وطن ہمارے کسی نفع کے روادار نہیں ہیں وہ سر کاری محکموں میں بھی مسلمانوں کو گھسنے نہیں دیتے اور جو کوئی گھس آتا ہے اُس کو تنگ کرکے نکلوا دیتے ہیں، میونسپل وارڈ اور ڈسٹرکٹ بورڈ وغیرہ میں مسلمانوں کے نکالنے یا کمزور کرنے کی نہایت زیادہ منظم سنگھٹن قائم ہے جو ریلوے کے محکموں تار کے دفتروں وغیرہ میں بھی ہے ،ہر قسم کی تجارت پر خود قبضہ کیے ہوئے ہیں ،کونسلوں وغیرہ میں جو فرقہ وارنیابت قائم ہوگئی ہے اُس کو بھی ہر جگہ سے مٹانا چاہتے ہیں، صناعتوں اور زرا عتوں کے بھی مر کز یہی ہیں ،مردم شماری اور زمینداری میں بھی اِن کا پلہ ہر طرح بھاری ہے، بایں ہمہ مسلمانوں کی رہی سہی حالت ان سے دیکھی نہیں جاتی کسی قسم کی خیریت کے روادار نہیں، تنگدلی ایسی اُن پر سوار ہے کہ ہر گز نہیں چاہتے کہ مسلمان قوم زندہ بھی رہ جائے۔ میں ان سب گفتگوؤں کاانکار نہیں کر سکتا کیونکہ آج عام طورسے اِس قسم کے اعمال نامے اور تقریریں اور تحریریں میدان میں آچکی ہیں مگر میرا یہ سوال ہے کہ آیا اس قسم کی کار روائی غیر مسلم قومو ں سے آج نئی بات ہے یا اُن کا ظرفِ تنگ ہمیشہ سے ایسا ہی کرتا رہاہے ؟ قرآن شریف میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :