ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2016 |
اكستان |
|
نہ بنا سکا تب اُس نے ہماری طرف رجوع کیا کیونکہ ہم دل کی باتوں سے بھی واقف ہیں (یَعْلَمُ مَا تُکِنُّ صُدُوْرُھُمْ وَمَا یُعْلِنُوْنَ) ہم کو اُس نے کلمہ کو گواہ بنایا ہے لہٰذا اے فرشتو ہم تم کو گواہ بناتے ہیں کہ ہم نے اِس بندہ کے تمام گناہ معاف کیے وہ ہمارا بندہ ہے ہم اُس کے خدا ہیں۔ شرح مواہب ِلدنیہ میں ہے ابو سعید مقبری فرماتے ہیں کہ میں بعض جزیروں کی سیر کو گیا ، وہاں میںنے ایک عظیم الشان درخت دیکھا جس کے بہت سبز رنگ کے پتے تھے، پتوں کے بیچ میں ہر پتہ پر سفید حرفوں میں کلمہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللّٰہْ لکھا ہوا تھا۔ حضرت حمزہ زیّات فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ میں کوفہ کی ایک ویران جگہ شب باش ہوا جب بہت سی رات گزرگئی تو دو جن ڈراؤنی شکل کے جو نہایت خبیث تھے اُسی کھنڈر میں آئے، ایک نے دوسرے سے کہا یہ وہی شخص ہے جو کوفہ کے لو گوں کو قرآن پڑھاتا ہے اِس کو آج قتل کروں گا، دوسرے نے کہا کیوں ؟ اُس نے کہا تم کو کیا پڑی ہے، آج یہ بچ نہیں سکتا ۔اور وہی جن میرے قتل کے اِرادے سے میرے پاس آیا، میں اِن دونوں کی گفتگو سن رہا تھا اور اُس کے ارادہ سے میںواقف تھا، میں نے فورًا آیت ( شَھِدَ اللّٰہُ اَنَّہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ وَ الْمَلٰئِکَةُ وَ اُولُوا الْعِلْمِ قَآئِمًا بِالْقِسْطِ ط لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ ) پڑھی وہ قاتل جن عاجز اور ذلیل ہو کر واپس ہو گیا اور باوجود اپنی پوری کوشش کے مجھے قتل نہ کر سکا، دوسرے جن نے کہا تم اِس کو قتل کرنا چاہتے تھے اب اِس کلمہ کی وجہ سے تمہارے ذمہ صبح تک اِس کی حفاظت اور چوکیداری ضروری ہو گئی اور اب کسی حال میں بھی ہم یہاں سے نہیں جا سکتے، جبرًا وقہرًا اِس کی حفاظت کرو اور اِس کا پہرہ دو ،یہ شخص اللہ کی حفظ و اَمان میں آگیا ہے کیونکہ اِس نے ایسی آیت پڑھی ہے کہ ہر شے پر اِس کی حفاظت ضروری ہوگئی۔ (٤) تفسیر ِ کبیر میں ایک حاجی صاحب کا واقعہ لکھا ہے کہ عرفات کے میدان ہیں سات کنکریاں لے کر اُن کنکریوں سے مخاطب ہو کرکہنے لگے : اے کنکریو ! میں تمہیں اپنے کلمہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللّٰہْ کا گواہ بناتا ہوں پھر اُس شخص نے کنکریوں کومیدانِ عرفات میں پھینکا، رات کو خواب میں دیکھا کہ میدانِ حشر قائم ہے ہر ایک شخص کے نیک اور بد اعمال تولے جاتے ہیں، جس وقت