Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2016

اكستان

24 - 66
اب قابیل بہت جھنجھلایا اُس نے کہا میں تجھے مار ڈالوں گا، ہابیل نے کہا اگر تو مجھے مارنے کو ہاتھ بڑھائے گا تو میں تیرے قتل کے لیے ہاتھ نہیں بڑھاؤں گا، قربانی پیش کرنا تو شریعت کے مطابق تھا قتل و خون شرعًا حرام ہے میں اِس کا اِرتکاب نہ کروں گا میں تو رب العالمین سے ڈرتا ہوں۔ 
حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ حضرت آدم علیہ السلام کی آئندہ نسل اِسی کافر سے چلی۔  ١
شیطانی اور ربانی جذبات کی سب سے پہلی جنگ  : 
قرآنِ پاک میں اِس واقعہ کواِس طرح بیان فرمایا گیا ہے  :   
(وَاتْلُ عَلَیْھِمْ نَبَاَ ابْنَیْ اٰدَمَ بِالْحَقِّ اِذْ قَرَّبَا قُرْبَانًا فَتُقُبِّلَ مَنْ اَحَدِ ھِمَا وَلَمْ یُتَقَبَّلْ مِنَ الْاٰخَرِ ط قَالَ لَاَقْتُلَنَّکَ قَالَ اِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اللّٰہُ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ o لَاَئِنْ م بَسَطْتَّ اِلَیَّ یَدَکَ لِتَقْتُلَنِیْ مَآ اَنَا بِبَاسِطٍ یَّدِیَ اِلَیْکَ لَاَقْتُلَکَ ج  اِنِّیْ اَخَافُ اللّٰہَ رَبَّ الْعٰلَِمِیْنَ o اِنِّیْ اُرِیْدُ اَنْ تَبُوْاَ بِاِثْمِیْ وَاِثْمِکَ فَتَکُوْنَ مِنْ اَصْحٰبِ النَّارِ وَذٰلِکَ جَزَائُ  الظّٰلِمِیْنَ o فَطَوَّعَتْ لَہ نَفْسُہ قَتَلَ اَخِیْہِ فَقَتَلَہ فَاَصْبَحَ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ)(المائدہ  :  ٢٧  تا ٣٠)
''اور آپ (اپنی قوم کو) آدم کے دو بیٹوں کے ایک واقعہ کی خبر سنا دیجئے جبکہ  دونوں نے ایک نیاز پیش کی وہ ایک سے قبول کی گئی دوسرے کی نیاز قبول نہیں کی گئی  اُس نے کہا میں تجھ کومار ڈالوں گا۔ (جس کی نیاز قبول کی گئی تھی) اُس نے کہا کہ اللہ تعالیٰ صرف اُن ہی سے قبول کیا کرتا ہے جواُس سے تقوی کریں اگر تو مجھے  قتل کرنے کے لیے میری طرف ہاتھ بڑھائے گا تو میں ایسا نہیں کروں گا  ٢  کہ تجھ کو 
  ١  طبقات ابن سعد  ١/١٣    ٢  شریعت اسلامیہ محمدیہ (علی صابہا الصلٰوة والسلام )میں  اپنی جان کی حفاظت بھی فرض ہے اور یہ قطعاً حرام ہے کہ حملہ آور کے سامنے گردن جھکا دے ''سیر کبیر '' میں اِس کو خود کشی کا درجہ دیاگیا ہے لیکن      آیت ِ کریمہ نے نہایت لطیف پیرایہ میں ایک اِشارہ فرمایا ہے کہ دفاع کی صورت میں بھی مقصد دفاع ہونا چاہیے  قتل کرنا مقصود نہ ہونا چاہیے چنانچہ صحیحین کی حدیث ہے کہ آنحضرت  ۖ  نے فرمایا  :  اِذَا تَوَاجَہَ الْمُسْلِمَانِ بِسَیْفَیْہِمَا فَکِلَاہُمَا مِنْ اَہْلِ النَّارِ (بخاری شریف:٧٠٨٣ )                        (باقی حاشیہ اگلے صفحہ پر)


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
4 حرف آغاز 4 1
5 درس حدیث 6 1
7 گناہوں سے دل سیاہ اور اِستغفار سے صاف ہوجاتا ہے 6 5
8 صغیرہ گناہوں سے بھی بچناضروری ہے 6 5
9 حیاتِ سیّدناآدم علیہ السلام 9 1
10 سیّدنا آدم علیہ السلام دُنیا میں : 9 9
11 حضرت آدم علیہ السلام کا حلیہ : 10 9
12 فرودگاہ : 11 9
13 حضرت آدم علیہ السلام کے ساتھ کون کون سی چیزیں نازل کی گئیں : 12 9
14 قیامِ جنت اور جِلا وطنی کی مدت : 15 9
15 سلسلہ ٔ پیدائش : 16 9
16 پہلوٹا لڑکی یا لڑکا : 17 9
17 شبہ شرک فی الصفات اور خدا وندی تنبیہ : 17 9
18 حضرت آدم علیہ السلام کے بچے : 19 9
19 ذرائع کسب : 19 9
20 لباس : 20 9
21 اولادِ آدم علیہ السلام کا نکاح : 21 9
22 اولادِ آدم کاکسب : 21 9
23 بیت اللہ کی تعمیر : 21 9
24 حج : 23 9
25 شیطانی اور ربانی جذبات کی سب سے پہلی جنگ : 24 9
26 دُنیا میں پہلا دفن : 26 9
27 سب سے پہلے باپ کی سب سے پہلے بیٹے کوبد دُعا : 26 9
28 قتل ِ قابیل : 26 9
29 باپ اور بیٹے کا قاتل : 26 9
30 عبرت انگیز سزا : 26 9
31 ہابیل کی قبر : 27 9
32 ایک عجیب خواب : 27 9
33 طوفانِ نوح کی تمہید : 28 9
34 حضرت آدم علیہ السلام کی عمر شریف : 28 9
35 نبوت آدم علیہ السلام : 30 9
36 وفیات 30 1
37 ولادت با سعادت سیّد الکونین رحمةللعالمین ۖ کی یاد کس طرح منائی جائے ؟ 31 1
38 مسلمانوں کی موجودہ مشکلات کا حل اُسوہ ٔ حسنہ میں ہے 31 37
39 حلمِ نبوی اور اُس کا کامیاب ثمرہ : 36 37
40 محررہ برائے استحکام واستقامت سلطنت 39 37
41 ظفر مندی کے طریقے : 44 37
42 نعت النبی ۖ 47 1
43 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 48 1
44 کلمہ طیبہ پڑھنے والوں کے چند سچے واقعات : 48 43
45 خواب کی باتیں : 55 43
46 اجمالی نظر : 55 43
47 میں تو اِس قابل نہ تھا 57 1
48 فضائلِ آیت الکرسی 58 1
49 جنات سے حفاظت : 58 48
50 ہر مقصد کے حصول کے لیے : 61 48
51 ہر مرض سے شفاء : 62 48
52 شیطان جن اور ہر قسم کے جادو اور چوری وغیرہ سے حفاظت : 62 48
53 دفع وسوسہ وایذائِ جن واِنس، برکت ِرزق و صحت ِبدن و حفاظت اَز جمیع ِآفات : 63 48
54 قبولیت ِ دُعا کے لیے : 64 48
55 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter