Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2016

اكستان

42 - 66
جنابِ رسول اللہ  ۖ  فرماتے ہیں  :  
مَا نَقَصَتْ صَدَقَة  مِنْ مَالٍ ، وَمَا زَادَا اللّٰہُ عَبْدًا بِعَفْوٍ اِلَّا عِزًّا ، وَمَا تَوَاضَعَ اَحَد لِلّٰہِ اِلَّا رَفَعَہُ اللّٰہُ ۔ (مسلم شریف  کتاب البر والصلة  رقم الحدیث ٢٥٨٨ )  
''خیرات مال کو کم نہیں کرتی اور معاف کرنے سے اللہ تعالیٰ بندہ کو عزت(ہی) میں بڑھاتا ہے اور کسی شخص نے اللہ کے لیے فروتنی اختیار نہیں کی مگر اللہ تعالیٰ اُس کو   بلند کرتا ہے۔'' 
الحاصل عفو اور کرم ذلیل کرنے والی چیزوں میں سے نہیں ہے اگرچہ سرِدست اِس میں ذلت معلوم ہوتی ہے مگر نتیجہ اِس کا نہایت شاندار اور عزت افزا ہوتاہے۔ 
ہم نے جنابِ رسول اللہ  ۖ  کے دو نمونے ایک اہلِ مکہ کے ساتھ اور دوم رئیس المنافقین کے ساتھ جوکہ بعد فر ضیت ِجہاد ہوئے پہلے ذکر کر دیے ہیں اور کتب ِ تاریخ میں ایسے ایسے وقائع بیشمار ہیں اُن سب میں ہمیشہ عزت زیادہ ہی ہوئی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ غیر اقوام اور مخالفین کی اشتعال انگیز کا رروائیوں کے جواب میں اگر ہم نے سختی اور تشدد سے کام نہ لیا تو ہماری خود داری اور قوت رفو چکر ہو جائے گی اور اِسی  بنا پر ہم اپنے قبضہ اور اختیار سے باہر ہوجاتے ہیں، غیظ و غضب میں حسن ِتدبیر اور حلم و تدبر کو سلام کر بیٹھتے ہیں  مگر جنابِ رسول اللہ  ۖ  کی تعلیم اِس کے خلاف ہے آپ فرماتے ہیں  :  لَیْسَ الشَّدِیْدُ بِالصُّرْعَةِ  اِنَّمَا الشَّدِیْدُ الَّذِیْ یَمْلِکُ نَفْسَہ عِنْدَ الْغَضَبِ۔  ١   ''وہ لوگ قوی نہیں ہیں جو کہ اپنے حریف اور مقابل کو بچھاڑ دیتے ہیں اور گرا دیتے ہیں، قوی وہ شخص ہے جو کہ اپنے نفس کو غصہ کے وقت قابو میں رکھے۔ ''
یہ روحانی تلوار تھی جس نے اِدھر اپنوں کو مہذب، خدا پرست، قابلِ حکومت و ریاست بنادیا  اور اُدھر غیروں کو اِسلام کا نام لیوا اور حلقہ بگوش کر دیا۔ ہم اس میدان میں اگر دسواں یا بیسواں حصہ بھی آپ کے اخلاق و کرم کا حال لکھیں تو نہایت طویل دفتر تیار ہوجائے، جنابِ رسول اللہ  ۖ   کی قولی اور عملی حدیث اور قرآن شریف کی آیتیں اِس پر پوری روشنی ڈال رہی ہیں۔ 
  ١   بخاری شریف  کتاب الادب رقم الحدیث  ٦١١٤


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
4 حرف آغاز 4 1
5 درس حدیث 6 1
7 گناہوں سے دل سیاہ اور اِستغفار سے صاف ہوجاتا ہے 6 5
8 صغیرہ گناہوں سے بھی بچناضروری ہے 6 5
9 حیاتِ سیّدناآدم علیہ السلام 9 1
10 سیّدنا آدم علیہ السلام دُنیا میں : 9 9
11 حضرت آدم علیہ السلام کا حلیہ : 10 9
12 فرودگاہ : 11 9
13 حضرت آدم علیہ السلام کے ساتھ کون کون سی چیزیں نازل کی گئیں : 12 9
14 قیامِ جنت اور جِلا وطنی کی مدت : 15 9
15 سلسلہ ٔ پیدائش : 16 9
16 پہلوٹا لڑکی یا لڑکا : 17 9
17 شبہ شرک فی الصفات اور خدا وندی تنبیہ : 17 9
18 حضرت آدم علیہ السلام کے بچے : 19 9
19 ذرائع کسب : 19 9
20 لباس : 20 9
21 اولادِ آدم علیہ السلام کا نکاح : 21 9
22 اولادِ آدم کاکسب : 21 9
23 بیت اللہ کی تعمیر : 21 9
24 حج : 23 9
25 شیطانی اور ربانی جذبات کی سب سے پہلی جنگ : 24 9
26 دُنیا میں پہلا دفن : 26 9
27 سب سے پہلے باپ کی سب سے پہلے بیٹے کوبد دُعا : 26 9
28 قتل ِ قابیل : 26 9
29 باپ اور بیٹے کا قاتل : 26 9
30 عبرت انگیز سزا : 26 9
31 ہابیل کی قبر : 27 9
32 ایک عجیب خواب : 27 9
33 طوفانِ نوح کی تمہید : 28 9
34 حضرت آدم علیہ السلام کی عمر شریف : 28 9
35 نبوت آدم علیہ السلام : 30 9
36 وفیات 30 1
37 ولادت با سعادت سیّد الکونین رحمةللعالمین ۖ کی یاد کس طرح منائی جائے ؟ 31 1
38 مسلمانوں کی موجودہ مشکلات کا حل اُسوہ ٔ حسنہ میں ہے 31 37
39 حلمِ نبوی اور اُس کا کامیاب ثمرہ : 36 37
40 محررہ برائے استحکام واستقامت سلطنت 39 37
41 ظفر مندی کے طریقے : 44 37
42 نعت النبی ۖ 47 1
43 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 48 1
44 کلمہ طیبہ پڑھنے والوں کے چند سچے واقعات : 48 43
45 خواب کی باتیں : 55 43
46 اجمالی نظر : 55 43
47 میں تو اِس قابل نہ تھا 57 1
48 فضائلِ آیت الکرسی 58 1
49 جنات سے حفاظت : 58 48
50 ہر مقصد کے حصول کے لیے : 61 48
51 ہر مرض سے شفاء : 62 48
52 شیطان جن اور ہر قسم کے جادو اور چوری وغیرہ سے حفاظت : 62 48
53 دفع وسوسہ وایذائِ جن واِنس، برکت ِرزق و صحت ِبدن و حفاظت اَز جمیع ِآفات : 63 48
54 قبولیت ِ دُعا کے لیے : 64 48
55 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter