Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2016

اكستان

43 - 66
(٣)  تیسری تلوار جنابِ رسول اللہ  ۖ  کی مادّی تھی جس میں نہایت متانت اور استقلال کے ساتھ ہر قسم کی تقویت کی کوشش کی گئی ،اقوام اور قبائل، افراد اور اشخاص کو مجتمع کیا گیااُن کی آپس کی دشمنی اور عداوت دُور کی گئی اُن میںاتحاد اور اتفاق کی رُوح پھونکی گئی،ایسے ایسے قوانین اور احکام بنائے گئے جن سے شقاق ونفاق دُور ہو محبت اور ہمدردی بڑے پیمانہ پر رُونما ہو، صنعت اور تجارت تعلیم و تربیت وغیرہ کو ترقی دی گئی، فنونِ جنگ کی تعلیم اور آلات ِ جنگ کی افزونی کی کوشش کی گئی، کہیں فرمایا گیا  : 
( وَلَا تَنَازَعُوْا فَتَفْشَلُوْا وَتَذْھَبَ رِیْحُکُمْ )  (سُورة الانفال :  ٤٦)
''آپس میں جھگڑے مت کرو، ورنہ تم نا مردے اور بزدلے ہو جاؤگے اور تمہاری بندھی ہوئی ہوا بگڑ جائے گی۔''       کہیں فرمایا گیا  :
( وَاَعِدُّوْا لَھُمْ مَّا اسْتَطَعْتُمْ مِّنْ قُوَّةٍ  وَّ مِنْ رِّبَاطِ الْخَیْلِ تُرْہِبُوْنَ بِہ عَدُوَّ اللّٰہِ وَعَدُوَّکُمْ وَاٰخَرِیْنَ مِنْ دُوْنِہِمْ  )  (سُورة الانفال :  ٦٠ )
''تم اپنے مخالفین اور دوسری اقوام کے لیے جہاں تک تم سے ہو سکے قوت کی  چیزیں اور سواریوں کی اشیا تیار کرو جن کے ذریعہ سے تم خدا کے دشمنوں اور اپنے دشمنوں او دوسری قوموں کو ڈراتے رہو۔''     کہیں فرماتے ہیں  : 
( یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِذَا لَقِیْتُمْ فِئَةً فَاثْبُتُوْا )  (سُورة الانفال :  ٤٥ )
''اے ایمان والو  !  جب تمہاری کسی جماعت سے مڈبھیڑ ہو جائے اور جنگ میں مقابلہ پر آجاؤ تو ثابت قدم ہو جاؤ اور وہیں ڈٹ جاؤ۔ ''
اور اِس کے بعد دوسری ضروریاتِ جنگ اور طرقِ فتح یا بی ذکر کیے گئے ہیںغرضیکہ ایسی ایسی مادّی قوتوں کی بہت سی تعلیمات ہیں جن کے ذریعہ سے وہ رعب خدا وند کریم نے مسلمانوں کا پیدا کر دیا تھاکہ حدودِ اسلام سے ایک ایک ماہ پر رہنے والی بادشاہتیں ڈرتی تھیں  نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ مَسِیْرَةَ شَھْرٍ   ١ ''میں ایک مہینہ تک کی دُوری تک رعب اور ہیبت پڑنے کے ذریعہ سے مدد کیاگیا ہوں۔''
  ١   بخاری شریف  کتاب الصلاة  رقم الحدیث  ٤٣٨


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
4 حرف آغاز 4 1
5 درس حدیث 6 1
7 گناہوں سے دل سیاہ اور اِستغفار سے صاف ہوجاتا ہے 6 5
8 صغیرہ گناہوں سے بھی بچناضروری ہے 6 5
9 حیاتِ سیّدناآدم علیہ السلام 9 1
10 سیّدنا آدم علیہ السلام دُنیا میں : 9 9
11 حضرت آدم علیہ السلام کا حلیہ : 10 9
12 فرودگاہ : 11 9
13 حضرت آدم علیہ السلام کے ساتھ کون کون سی چیزیں نازل کی گئیں : 12 9
14 قیامِ جنت اور جِلا وطنی کی مدت : 15 9
15 سلسلہ ٔ پیدائش : 16 9
16 پہلوٹا لڑکی یا لڑکا : 17 9
17 شبہ شرک فی الصفات اور خدا وندی تنبیہ : 17 9
18 حضرت آدم علیہ السلام کے بچے : 19 9
19 ذرائع کسب : 19 9
20 لباس : 20 9
21 اولادِ آدم علیہ السلام کا نکاح : 21 9
22 اولادِ آدم کاکسب : 21 9
23 بیت اللہ کی تعمیر : 21 9
24 حج : 23 9
25 شیطانی اور ربانی جذبات کی سب سے پہلی جنگ : 24 9
26 دُنیا میں پہلا دفن : 26 9
27 سب سے پہلے باپ کی سب سے پہلے بیٹے کوبد دُعا : 26 9
28 قتل ِ قابیل : 26 9
29 باپ اور بیٹے کا قاتل : 26 9
30 عبرت انگیز سزا : 26 9
31 ہابیل کی قبر : 27 9
32 ایک عجیب خواب : 27 9
33 طوفانِ نوح کی تمہید : 28 9
34 حضرت آدم علیہ السلام کی عمر شریف : 28 9
35 نبوت آدم علیہ السلام : 30 9
36 وفیات 30 1
37 ولادت با سعادت سیّد الکونین رحمةللعالمین ۖ کی یاد کس طرح منائی جائے ؟ 31 1
38 مسلمانوں کی موجودہ مشکلات کا حل اُسوہ ٔ حسنہ میں ہے 31 37
39 حلمِ نبوی اور اُس کا کامیاب ثمرہ : 36 37
40 محررہ برائے استحکام واستقامت سلطنت 39 37
41 ظفر مندی کے طریقے : 44 37
42 نعت النبی ۖ 47 1
43 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 48 1
44 کلمہ طیبہ پڑھنے والوں کے چند سچے واقعات : 48 43
45 خواب کی باتیں : 55 43
46 اجمالی نظر : 55 43
47 میں تو اِس قابل نہ تھا 57 1
48 فضائلِ آیت الکرسی 58 1
49 جنات سے حفاظت : 58 48
50 ہر مقصد کے حصول کے لیے : 61 48
51 ہر مرض سے شفاء : 62 48
52 شیطان جن اور ہر قسم کے جادو اور چوری وغیرہ سے حفاظت : 62 48
53 دفع وسوسہ وایذائِ جن واِنس، برکت ِرزق و صحت ِبدن و حفاظت اَز جمیع ِآفات : 63 48
54 قبولیت ِ دُعا کے لیے : 64 48
55 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter