ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2016 |
اكستان |
|
نہیں پہنچا سکتا خدا وند کریم اُن کے کاموں کو گھیرے ہوئے ہے۔ '' ( وَ اِنْ کَادُوْا لَیَفْتِنُوْنَکَ عَنِ الَّذِیْ اَوْحَیْنَآ اِلَیْکَ لِتَفْتَرِیَ عَلَیْنَا غَیْرَہ وَ اِذًا لَّاتَّخَذُوْکَ خَلِیْلًا o وَ لَوْ لَآ اَنْ ثَبَّتْنٰکَ لَقَدْ کِدْتَّ تَرْکَنُ اِلَیْھِمْ شَیْئًا قَلِیْلًا) ١ ''اور یہ (غیر مسلم ) لوگ اُن احکام سے جن کو ہم نے تم پر وحی کے ذریعہ سے بھیجا ہے قریب تھا کہ بچلادیں تاکہ آپ ہمارے اُو پرغلط بات افترا کردیں، ایسی حالت میں وہ تم کو اپنا گاڑھا دوست بنالیتے اور اگر ہم تم کو ثابت قدم نہ رکھتے تو قریب تھا کہ اُن کی طرف کچھ نہ کچھ مائل ہوجاتے۔ '' ( وَ قَالَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لِرُسُلِھِمْ لَنُخْرِجَنَّکُمْ مِّنْ اَرْضِنَآ اَوْ لَتَعُوْدُنَّ فِیْ مِلَّتِنَا فَاَوْحٰی اِلَیْھِمْ رَبُّھُمْ لَنُھْلِکَنَّ الظّٰلِمِیْنَ o وَ لَنُسْکِنَنَّکُمُ الْاَرْضَ مِنْ بَعْدِھِمْ ذٰلِکَ لِمَنْ خَافَ مَقَامِیْ وَ خَافَ وَ عِیْدِ o وَ اسْتَفْتَحُوْا وَ خَابَ کُلُّ جَبَّارٍ عَنِیْدٍ) ٢ ''اور کا فروں نے پیغمبروں سے کہا کہ ہم ضرور تم کو اپنی زمین اور وطن سے نکال دیں گے مگر یہ کہ تم پھرلوٹ کر ہمارے مذہب میں واپس آجاؤ تو اُن کے پروردگار نے وحی بھیجی کہ ہم ضرور با لضرور ظالموں کو ہلاک کردیں گے اور تم کو اِس سر زمین میں اُن کے بعد بسادیں گے، یہ ہر اُس شخص کے لیے ہے جوکہ میرے رُوبرو کھڑے ہونے سے اور میری وعید سے ڈرے، ہر فریق نے دوسرے پر غلبہ چاہا اور جتنے ضدی سر کش تھے وہ سب ناکام و نامراد ہوئے۔ '' حضرت شعیب علیہ السلام اور اُن پر تمام ایمان لانے والوں کو یہی کہاگیاکہ یا تو تم اور جو لوگ تم پر ایمان لائے ہیں ہمارے مذہب میں پھر لوٹ آؤ ورنہ ہم تم کواپنی بستی سے نکال دیں گے، جنابِ رسول اللہ ۖ اور آپ کے تابعداروں کو بھی ڈرایا گیا جس کا متعدد مقامات میں تذکرہ کیا گیا ہے اور پھر اتنا مسلمانوں کو مجبور کیا گیا کہ حبشہ کی ہجرت واقع ہوئی اور پھر مدینہ منورہ کی ہجرت کی نوبت آئی۔١ سُورہ بنی اسرائیل : ٧٣ ، ٧٤ ٢ سُورہ ابراہیم : ١٣ ، ١٤ ، ١٥