Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2016

اكستان

24 - 65
اور بد عت کے متعلق اِرشاد ہوا  :  کُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَة وَّکُلُّ ضَلَالَةٍ فِیْ النَّارِ  
''ہر ایک بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی آتش ِ جہنم میں۔'' 
سیّدنا آدم علیہ السلام کے اغواء کی شکل بھی وہی اِختیار کی جوایک قربِ الٰہی کے عاشق اور شیدائی کے لیے نہایت دلفریب تھی۔ حضرت آدم علیہ السلام سے شجرِ ممنوعہ کی تاثیر بیان کی کہ 
(١)  اِس کے کھانے سے انسان فرشتہ ہو جاتا ہے ۔
(٢)  یہ آبِ حیات کی خاصیت رکھتا ہے یعنی اِس کو کھا کر انسان ہمیشہ ہمیشہ اِس جنت میں رہیگا
اور پھر ممانعت کا فلسفہ یہ بیان کیا کہ مرضی ٔخدا وندی یہ ہے کہ آپ فرشتہ نہ ہوں اورآپ کا قیام اِس باغ میں دائمی نہ ہو۔ توریت کی تصریح کے بموجب وہ نیکی اور بدی کی پہچان کا درخت تھا ۔  ١    اب شیطان کی منطقی دلیل کا حاصل یہ ہوا کہ اِس درخت کاپھل کھاکر جب آپ نیکی اور بدی کی پہچان حاصل کر لیں گے توبدی سے محفوظ رہیں گے، نیکی ہی پر عامل رہیں توآپ ترقی کرتے کرتے تقرب  اِلی اللہ کا بہت اُونچا مرتبہ حاصل کر لیں گے اور بدی کے باعث جو اِس جنت سے نکلنے کا خطرہ ہے اُس سے بھی آپ محفوظ ہوجائیں گے۔ 
  ١  قرآن شریف یا صحیح اَحادیث میں اِس درخت کے متعلق کوئی تصریح نہیں آئی کہ کس چیز کاتھا  ؟  علماء ِ مفسرین کے اقوال مختلف ہیں کہ وہ انگور، انجیر، گیہوں یا کھجور کا درخت تھا ۔ابو العالیہ کاقول ہے کہ وہ درخت ایسا تھا  جس کے کھانے سے بول و براز کی حاجت ہوتی تھی۔ وہب بن عنسیہ فرماتے ہیں کہ وہ ایسادرخت ہے جس کو فرشتے کھاتے ہیں خلود اور ابدی زندگی کے لیے (تفسیر اِبن کثیر جلد ١ ص ١٣٥)۔ حضرت وہب بن منبہ کے اِرشاد کے بموجب گویا شیطان کا بیان بھی صحیح تھا مگر چونکہ حکمِ اِلٰہی کی مخالفت ہوئی اِس لیے حضرت آدم      علیہ السلام معتوب ہوئے، مگر قرآنِ پاک کی دُوسری آیت جو اِسی مضمون میں ذکرکی گئی ہے اُس میں یہ بھی ہے کہ اِس درخت کے کھاتے ہی اُن کی شرمگاہیں ظاہر ہو نے لگیں، اِس سے بظاہر حضرت ابو العالیہ رحمة اللہ علیہ  کا قول راسخ معلوم ہوتا ہے کہ وہ درخت تھاجس سے بول وبراز کی حاجت ہونے لگتی تھی۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 9 1
5 توبہ و اِستغفار 9 4
6 حیاتِ سیّدناآدم علیہ السلام 13 1
7 (١) پیدائش آدم علیہ السلام : 13 6
9 (٢) زمین کی خلافت : 14 6
10 دریافت ِ حکمت : 14 6
11 (٣) حیاتِ آدم اور امتحانِ مقابلہ : 15 6
12 (٤) اعزازِ خلافت : 16 6
13 (٥) شیطان کی سر تابی : 17 6
14 (٦) رحمت پر رحمت اور تمرد پر تمرد : 18 6
15 (٧) سیّدنا آدم علیہ السلام جنت میں : 20 6
16 (٨) شیطانی اغواء : 22 6
17 (٩) اغواء کے وجوہات اور بد عتوں کی اِختراع : 23 6
18 (١٠) نَسِیَ اٰدَمُ فَنَسِیَ ابْنُہ : 26 6
19 کمالِ نیاز مندی : 28 6
20 سبب ِ فضیلت : 29 6
21 دعوت اِلی اللہ 30 1
22 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 40 1
23 کلمہ کی برکتیں : 40 22
24 وفیات 45 1
25 مناقب صحابۂ کرام و اہلِ بیت ِاَطہار رضی اللہ عنہم 46 1
27 مناقب سیّدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ' : 47 25
28 محرم الحرام کی حرمت و عظمت 52 1
29 محرم الحرام کی حرمت و عظمت : 52 28
30 محترم مہینہ : 52 28
31 اللہ تعالیٰ کا مہینہ : 53 28
32 ہجرت کا مہینہ : 54 28
33 شہادت کا مہینہ : 55 28
34 محرم عبادت و عبرت کا مہینہ ہے : 57 28
35 گلدستہ ٔ اَحادیث 60 1
36 مذکورہ دُعاصبح و شام تین بار پڑھنے والے کو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن راضی فرمائیں گے : 60 35
37 حضور ۖ سوتے وقت تین مرتبہ یہ دُعا پڑھتے تھے: 60 35
38 حضوراکرم ۖ روزانہ صبح وشام تین مرتبہ یہ دُعا پڑھاکرتے تھے : 61 35
39 اَخبار الجامعہ 63 1
40 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter