ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2016 |
اكستان |
|
بات یہ ہے کہ آدمی گناہ سے توبہ کر لیتا ہے پھر گناہ سر زد ہوجاتا ہے، پھرتو بہ کرلیتا ہے پھرغلطی کربیٹھتا ہے پھر توبہ کرتا ہے اِسی طرح یہ سلسلہ جاری رہتا ہے تو اب اِس آدمی کا شمار بار بار گناہ کرنے والوں میں ہوگا یا بار بار توبہ کرنے والے خوش نصیبوں میں، کن لو گوں کی فہرست میں اِس کا نام درج ہو گا تو آقائے نامدار ۖ نے بتلایا کہ اِس کا شمار اُن لو گوں میں نہیں ہوگا جو گناہوں پر ڈٹے ہوئے ہوں بلکہ اُن میں ہوگا جوبار بار توبہ کرتے ہیں اور فرمایا چاہے وہ دن میں ستر مر تبہ بھی گناہ کر لے ،یہ اللہ تعالیٰ کی بے پناہ رحمت ہے اور بہت بڑا کرم ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہمیں صراطِ مستقیم پر قائم رکھے،آمین۔ (بحوالہ ہفت روزہ خدام الدین لاہور ٧ جون ١٩٦٨ئ) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ علم کی فضیلت حضرت اَنس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ۖ نے اِرشاد فرمایا : جو شخص جہنم سے آزاد جنتی لوگوں کو دیکھنا چاہے تواُسے چاہیے کہ علم حاصل کرنے والوں کو دیکھ لے، مجھے پیدا کرنے والے کی قسم جومتعلّم بھی کچھ بات سیکھنے کے واسطے عالم کے دروازے کے چکر لگاتا ہے تواللہ تعالیٰ ہر قدم کے عوض ایک سال کی عبادت کا ثواب عطا فرمادیتے ہیں اور جنت میں اُس کے لیے ایک مکان تعمیر کیا جاتا ہے جب تک وہ دُنیا میں رہتا ہے زمین اُس کے واسطے اِستغفار کرتی ہے اور فرشتے اُس کے جہنم سے بری ہونے کی دُعا کرتے ہیں۔ (تفسیر کبیر ج١ ص ٤٠٠)