ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2016 |
اكستان |
|
درسِ حدیث حضرت اَقدس پیر و مرشد مولانا سیّد حامد میاں صاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈ روڈ لاہور کے زیرِاِنتظام ماہنامہ'' اَنوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچایا جاتا ہے، اللہ تعالیٰ حضرتِ اَقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے۔ (آمین) فقراء و غرباء کا درجہ ! ! ''فقرائ'' سے مراد کون ہیں ؟ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہ سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاَصْحَابِہ اَجْمَعِیْنَ اَمَّا بَعْدُ ! حضرت ابو در داء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ مجھے اپنے کمزور لوگوں میں تلاش کرو ،تمہیں رزق یا مدد تم میں ضعیفوں کی وجہ سے ہی دی جاتی ہے۔ آقائے نامدار ۖ سے حضرت ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا اِبْغُوْنِیْ فِیْ ضُعَفَائِکُمْ فَاِنَّمَا تُرْزَقُوْنَ یعنی جو تم میں کمزور لوگ ہیں اُن میں مجھے تلاش کرو کیونکہ تمہیں رزق عنایت ہوتا ہے یا یہ فرمایا اَوْ تُنْصَرُوْنَ بِضُعَفَائِکُمْ ١ کہ تمہیں اِمداد عنایت ہوتی ہے اللہ کی طرف سے اُن لوگوں کی وجہ سے جو تم میں ضعیف سمجھے جاتے ہیں ۔ ایک روایت میں ہے کہ سرورِ کائنات ۖ اللہ تعالیٰ کے غریب مہاجرین کا وسیلہ پیش کرکے فرماتے کہ یا اللہ ! جو مہاجرین غریب ہیں اُن کی وجہ سے توہمیں کا میابی عطافرمایا، یہ غریب مہاجرین کی رفعت و بلندی کی بہت بڑی دلیل ہے ! کیونکہ آقائے ندار ۖ کے پاس دکھاوے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا بلکہ وہ جو فرماتے وہی حقیقت ہوتی تو اِمام الا نبیاء ۖ نے سبق دیاہے کہ ١ مشکوة شریف کتاب الرقاق رقم الحدیث ٥٢٤٦