ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2016 |
اكستان |
|
''مکتبہ جبریل'' سے متعلق مولانا ذیشان صاحب چشتی نے مجھے ایک تعریفی اور اعترافی تحریر بھی دکھائی جو جامعہ بنوری ٹاؤن کراچی کے مہتمم حضرت مولانا ڈاکٹر عبد الر زاق صاحب دامت برکاتہم کے صاحبزادۂ محترم مولانا یوسف صاحب نے رقم فرمائی ہے اِس کی اہمیت کے پیش ِ نظر اِس کو بعینہ نقل کیا جا رہا ہے ''حضر ت مولانایوسف عبدالرزاق صاحب دامت فیوضہم ابن حضرت اَقدس حضرت مولاناڈاکٹرعبدالرزاق اسکندرصاحب دامت برکاتہم العالیہ کے سامنے مکتبہ جبریل اوردُوسرے سوفٹ ویئرزکمپیوٹراورموبائل کے پیش کرنے کی توفیق ہوئی ، حضرت نے بہت حوصلہ اَفزائی فرمائی اور دُعائیں دیں اور آج حضرت نے اِنتہائی شفقت فرماتے ہوئے یہ مختصرمگرجامع مضمون نشرکیاہے یہ مضمون اِس شعبے میںکام کرنے والوںکے لیے ایک بہت بڑے اعزازکی بات ہے کہ کسی مؤقر شخصیت کی طرف سے پہلی باقاعدہ تقریظ اورتحریرہے۔'' (حافظ ذیشان اکرم چشتی ) مفتی کا جرگہ ''مکتبہ جبریل '' ایک مکمل اِسلامی ڈیجیٹل کتب لائبریری ''٢٠٠٦ء میں جب میں نے پہلی بار اُردو کتب کو سکین کرکے آن لائن کیا تو اُمید سی تھی کہ اِنشا اللہ وہ دن بھی دیکھوںگا جب اُردو کے سوفٹ ویئر بھی آجائیں گے جن کے ذریعے ہم کوئی بھی مسئلہ سرچ کرکے منٹوں میں اُس کا جواب دے سکیں گے۔ اَلحمد للہ ! آج میں وہ دن دیکھ رہا ہوں جب چند نوجوان علما ء اور علماء سے محبت رکھنے والوں نے مل کراِس ناممکن کو ممکن کردیا اور اِس وقت کم وبیش پانچ ہزار دینی اُردوکتب کا مواد موجود ہے(مولوی جدت کا مخالف نہیں، اُسے بے غیرتی بس پسند نہیں)۔ مشرف صاحب کے دورِ حکومت میں میرا کمپیوٹر بازار جانا ہوا اپنا لیپ ٹاپ اَپ گریڈ کروانے، تو میرا بل بناتے وقت دُکاندار نے مجھ سے پوچھا کہ اِنوائس کس کے نام