ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2016 |
اكستان |
|
اے اِیمان والوں ! تقوی کرو اللہ سے اور سچوں کے ساتھ رہو۔ پیر وہ ہوتاہے جو ہرطرح سچا ہوجس کے اندر فریب نہ ہو، پیر اُس شخص کو بنایا جاتا ہے جو سچا ہواللہ کے ساتھ اور رسول اللہ ۖ کے ساتھ ۔ اللہ تعالیٰ کا اِرشادہے : ( یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوا اللّٰہَ وَابْتَغُوْا اِلَیْہِ الْوَسِیْلَةَ وَجَاھِدُوْا فِیْ سَبِیْلِہ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ )(سُورة المائدہ : ٣٥) ''اے اِیمان والو ! تقوی اِختیار کرو اللہ تعالیٰ سے اور اللہ سے ڈرو اور اللہ کی طرف وسیلہ تلاش کرو اور اللہ کے راستے میں جہاد کرو اُمید ہے تم کامیاب ہو جاؤ گے۔'' اِیمان کا درجہ اوّل ہے اور ثانوی درجہ تقوی کا ہے اور تیسرا درجہ (وَابْتَغُوْا اِلَیْہِ الْوَسِیْلَةَ) کا ہے، محققین کی رائے ہے کہ (وَابْتَغُوْا اِلَیْہِ الْوَسِیْلَةَ) سے مراد مرشد تلاش کرنا ہے چوتھا حکم ہے ''اللہ کے راستے میں جہاد کرو'' سب سے پہلا جہاد یہ ہے کہ اپنے نفس کے خلاف جہاد کرو۔ طریقت و تصوف سنت ِقدیمہ ہے : طریقت وتصوف نئی چیز نہیں ہے بلکہ پرانی ہے عرصہ سے چلی آتی ہے صحابہ کرام فرماتے ہیں کہ آقائے نامدار ۖ ایک مجمع میں تشریف فرما تھے ایک شخص آیا ہم میں سے کوئی اُس کو پہچانتا نہیں تھا اُس کے کپڑے نہایت سفید تھے یہ رسول اللہ ۖ کے قریب گھٹنے سے گھٹنے ملا کربیٹھ گئے ہم نے تعجب کیا وہ باہر سے آئے ہوئے معلوم نہیں ہوتے تھے کیونکہ ایسے آدمی کے جوسفر کرکے آیا ہو کپڑے بہت میلے اور گندے ہوتے ہیں۔ اُس نے سوال کیا مَاالْاِیْمَانُ ؟ اِیمان کیا ہے ؟ آنحضرت ۖ نے فرمایا : اَنْ تُؤْمِنَ بِاللّٰہِ وَمَلٰئِکَتِہ وَکُتُبِہ وَرُسُلِہ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ وَتُؤْمِنَ بِالْقَدْرِ خَیْرِہ وَشَرِّہ اِیمان یہ ہے کہ اللہ پر اِیمان لاؤ اور اُس کے رسولوں پر اور فرشتوں پر اور قیامت پر اور اچھی اور بری تقدیر پر۔ اِس کے بعد سوال کیا کہ اِسلام کیا چیز ہے ؟ فرمایا : اَنْ تَشْھَدَ اَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ وَلَا تُشْرِکْ بِہ شَیْئًا وَتُقِیْمَ الصَّلٰوةَ وَتُؤْتِیَ الزَّکٰوةَ وَتَصُوْمَ رَمَضَانَ وَتَح