ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2016 |
اكستان |
|
قسط : ٥ فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت (حضرت مولانا محمد اِدریس صاحب اَنصاری رحمة اللہ علیہ ) کلمہ کی برکتیں : (١) جب بندہ کلمہ لا اِلٰہ اِلا اللہ پڑھتاہے توایک فرشتہ اُس کلمہ کو لے کر آسمان کی طرف جاتا ہے راستہ میں دُوسرا فرشتہ آسمان سے اُترتا ہوا اُس کو ملتاہے آسمان سے اُترنے والا فرشتہ دُنیا سے جانے والے فرشتہ سے پوچھتا ہے کہ تم کہاں جاتے ہو ؟ دُنیا سے جانے والا فرشتہ کہتا ہے کہ فلاں آدمی کا کلمہ لے کر عرشِ اِلٰہی پر پہنچانے جاتا ہوں ،آسمان سے اُترنے والا فرشتہ کہتا ہے کہ میں اِسی آدمی کی مغفرت کا پروانہ لے کر عرشِ اِلٰہی سے آرہا ہوں۔ (مجالس ِسنیہ) (٢) جب کوئی آدمی لا اِلٰہ اِلا اللہ کہتا ہے تواُس کوتمام دُنیا کے کافروں کی تعداد کے برابر ثواب ملتا ہے۔ (شرح اَربعین نوویہ) (٣) ملک الموت کی پیشانی پر کلمہ لا اِلٰہ اِلا اللہ لکھا ہوا ہے جب دل سے کلمہ پڑھنے والا نزع(جان کنی)کے عالم میں ہوگا اور ملک الموت اُس کی رُوح قبض کرنے کے لیے تشریف لائیں گے تواللہ کے فضل سے اُس شخص کی نظر ملک الموت کی پیشانی پر پڑے گی اور اُس کو دیکھ کر فورًا کلمہ یاد آجائے گا اور مرتے وقت میں اُس کاکلمہ کے ساتھ دمِ آخر ہوگا اور جس کا خاتمہ کلمہ پر ہوا وہ جنت میں داخل ہوگیا حدیث میں ہے مَنْ کَانَ اٰخِرُ کَلَامِہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ دَخَلَ الْجَنَّةَ۔ (مشکوة شریف رقم الحدیث ١٦٢١) (٤) حضرت عبد اللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ اے لو گو ! بکثرت لا اِلٰہ اِلا اللہ پڑھنے والوں پر موت کے وقت کوئی گھبراہٹ نہ ہوگی اور نہ اُن لوگوں کی قبر میں کسی قسم کی وحشت ہوگی اور نہ حشر کے دن اُن کو کوئی بے چینی ہوگی مجھے اِس وقت گویا یہ بات نظر آرہی ہے کہ لا اِلٰہ اِلا اللہ پڑھنے والے اپنی