ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2016 |
اكستان |
|
جنہوں نے کودنے کا اِرادہ کیا تھا پس معلوم ہوا کہ خلاف ِ شریعت کسی کی تابعداری جا ئز نہیں۔ اگر کوئی مرشد کہے بت کو سجدہ کرو توہر گز اُس کی تابعداری نہیں کرنی چاہیے ،مر شد کو ایسی بات نہیں کرنی چاہیے اگر وہ کرتا ہے توپیر نہیں شیطان ہے بعض بیوقوف کہتے ہیں بہ مے سجادہ رنگیں کن گرت پیر مغاں گوید کہ سالک بے خبر نبود ز راہ و رسمِ منزلہا ١ اور اِس کے غلط معنی بیان کرتے ہیں۔ اگرمرشد شریعت کے خلاف کرتا ہے تواُس کی تابعداری ہرگز نہیں کرنی چاہیے۔ بہر حال بیعت کرنا اَمر شرعی ہے اور سلوک حضور ۖ کی تابعداری اور خدا کی خوشنودی ہی کا نام ہے جو کچھ کمال ہے حضور ۖ کی تابعداری میں ہے آپ سے محبت کرنا آپ کی حکم کی ہوئی باتوں پر چلنا اِسی میں نجات ہے اِسی میں کمالِ اطاعت ہے۔ عشق ِ نبی ۖ کے معنی : حضور ۖ نے فرمایا لَا یُوْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی اَکُوْنَ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ وَّالِدِہ وَ وَلَدِہ وَالنَّاسِ اَجْمَعِیْنَ تم میں سے کوئی کامل اِیمان نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اُس کے باپ اولاد اور تمام لو گوں سے اُس کے نزدیک زیادہ محبوب نہ ہوجاؤں۔ حضور ۖ سے محبت زیادہ سے زیادہ ہونی چاہیے تمام خاندان تمام دُنیا سے بڑھی ہوئی ہونی ضروری ہے، آج ہم اپنی بے وقوفیوں کی وجہ سے حضور ۖ کی محبت کا دعوی توکرتے ہیں مگر آپ کے طریقے کو چھوڑتے ہیں آپ کی صورت سے نفرت کرتے ہیں آپ کے دشمن کی صورت بناتے ہیں اوراُن کے فیشن کواپنا فیشن سمجھتے ہیں داڑھیاں کترواتے ہیں انگریزی بال رکھتے ہیں اور اِس جیسے کام کرتے ہیں یہ اِنتہائی غلطی ہے اور اِس کی وجہ سے خدا کا غضب ہوتا ہے اور خدا کی رحمت دُور ہوتی ہے۔ اے میرے بھائیو ! اللہ تعالیٰ نے فرمایا (اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰہَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اللّٰہُ )کہہ دو کہ اگر خدا کی خوشنودی اور رضا چاہتے ہو تو اُس کاایک ہی طریقہ ہے ١ اگر تمہیں کامل پیر حکم دے تو شراب کے ساتھ اپنا مصلّٰی رنگ لوکیونکہ سالک منزلوں کی راہ ورسم سے بے خبر نہیں ہوتا۔