ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2016 |
اكستان |
|
گیا بلکہ اُس سے بھی کم) پھر وحی کی نازل اپنے بندے پر، جو وحی نازل کی (پھر حکم بھیجا اپنے بندے پر جو بھیجا) جھوٹ نہ دیکھا دل نے جو دیکھا۔ اب کیا تم اُس سے جھگڑتے ہو اِس پر جو اُس نے دیکھا اور بیشک دیکھ چکا تھا وہ اُس کو ایک دُوسرے نزول (اُتارنے) میں سدرة المنتہیٰ کے پاس اُس کے قریب جنت الماویٰ ہے، جب چھا رہا تھا اُس سدرة المنتہیٰ پر جو چھا رہا تھا اور تھکی (مڑی) نہیں نگاہ، نہ حد سے بڑھی، بیشک دیکھے اُس نے اپنے رب کے بڑے نمونے (بڑے بڑے عجائبات) '' تفہیمات و تلویحات : (١) اُستادِ محترم حضرت علامہ مولانا سیّد اَنور شاہ کشمیری رحمة اللہ علیہ کی تحقیق یہ ہے کہ وہ پُراَسرار منظر جس کی طرف اِن آیات میں اِشارہ ہے وہ منظر '' معراج '' ہے۔ صاحب ِ تفسیر مظہری حضرت مولانا قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمة اللہ علیہ کی تحقیق بھی یہی ہے۔ (ملاحظہ ہو تفسیر سورة النجم) سطورِ بالا کا ترجمہ لفظی ہم نے پیش کردیا۔ شاید آپ کو اِیہام واِجمال کی شکایت ہو، یہ شکایت بجا ہوگی بیشک مجمل اور مبہم ہے مگر اَسرار ورموز میں تفصیل کب ہوا کرتی ہے عشق و محبت کی باتیں تو مبہم ہی ہواکر تی ہیں یہاں پردہ داری ہی میں لطف ہوتا ہے۔ ع دیدار مے نمائی و پرہیز مے کنی بازار خویش و آتش ما تیز می کنی ١ پھر یہاں تو عشق و محبت کے ساتھ عابد و معبود کا رشتہ بھی ہے اور تذکرہ اُس بارگاہ اور اُس مقامِ اعلیٰ کا ہے جہاں پروازِ فکر کے بھی پر جلتے ہیں اور اِس سے بہت ورے جبرئیل اَمین نے کہہ دیا تھا اگر یک سرِ موئے برتر پرم فروغ تجلی بسوزد پرم ٢ ١ تو دیدار کراتا ہے اور پرہیز کرتا ہے ،اپنا بازار اور ہماری آگ تیز کرتا ہے ۔ ٢ اگر بال کے کنارے کے برابر میں اُوپر اُڑوں توتجلی کی زیادتی میرے پروں کو جلا دے گی۔