Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2016

اكستان

30 - 66
٭  دُوسری بات ہے ''اللہ کا ذکر'' تمام عبادتوں کی جان اور مغز ہے، یہ بہت ہی عظیم الشان عبادت ہے  !  حضور  ۖ  نے اِس کو ''خیر الاعمال'' فرمایا ہے۔ اللہ کے نزدیک سب عملوں میں صاف اور عمدہ عمل اللہ کا ذکر ہے سب سے بڑا مرتبہ اللہ کے ذکر کا ہے خدا کی راہ میں سونا چاندی خرچ کرنے اور جہاد کرنے سے بھی بڑا مرتبہ اللہ کے ذکر کا ہے یہ بہت قوی روایت ہے۔ ذکر اللہ سب سے بڑے مرتبہ کو پہنچانے والاہے، نماز کے اَندر بڑائی خدا کے ذکر کی وجہ سے آئی ہے قرآن میں فرمایا گیا ہے : (  اُتْلُ مَا اُوْحِیَ اِلَیْکَ مِنَ الْکِتَابِ وَاَقِمِ الصَّلٰوةَ  اِنَّ الصَّلٰوةَ تَنْھٰی عَنِ الْفَحْشَآئِ وَالْمُنْکَرِ وَلَذِکْرُ اللّٰہِ اَکْبَرُ)  ١  سب سے بڑا اللہ کے ذکر کو فرمایا گیا۔ تو بھائیو  !  اللہ کا ذکر بہت بڑا مرتبہ رکھتا ہے خواہ جسم سے ہو، رُوح سے ہو، قلب سے ہو، سانس سے ہو، خفی ہو، جلی ہو، کسی بھی صورت سے ہو اللہ کاذکر بڑائی رکھتا ہے۔ ایک بدوی حضور  ۖ  کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ  !  آپ ہمیں سب سے مختصر عبادت بتلائیے کیونکہ اِسلام میں عبادات بہت ہیں تو حضور  ۖ  نے فرمایا کہ جس قدر ممکن ہو اللہ کا ذکر کرو یہاں تک کہ اللہ کاذکر کرتے کرتے دُنیا سے رخصت ہو جاؤ، زبان کو اللہ کے ذکر سے ہمیشہ تازہ رکھو  تاکہ مرنے کے وقت زبان اللہ کے ذکر میں مشغول رہے۔ 
تو میرے بھائیو  !  ذکر کسی بھی طریقہ سے ہو اللہ کو پیاراہے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں جومجھ کو  تنہائی میں یاد کرتا ہے میں بھی اُس کو تنہائی میں یاد کرتا ہوں اور جو مجھ کو مجمع میں یاد کرتا ہے میںاُس کو فرشتوں کے مجمع میں یاد کرتا ہوں اور جب تک ہونٹ اُس کی یاد میں ہلتے رہتے ہیں اللہ اُس کا ہم نشین رہتا ہے، تو بھائی اللہ کا ذکر بہت بڑی عبادت ہے جس طرح ہو سکے آواز سے ہو، بغیر آواز کے ہو، دن کو ہو، رات کو ہو، سورج نکلنے کے وقت ہو ڈوبتے وقت ہو جس وقت بھی ہو اللہ کو بہت پسند ہے اور اُس میںاِتنی آسانی کر دی گئی ہے کہ اِس کے لیے وضوبھی شرط نہیں، وضو ہو تب بھی ذکرتے رہواور اگر غسل کی حاجت ہوتو بھی ذکر کر سکتے ہو،دن میں رات میں جب بھی آپ کو موقع ملے اور فرصت ہو، کھڑے ہوں بیٹھے ہوں سو رہے ہوں جاگ رہے ہوں کوئی سابھی وقت ہو اُس کے ذکر سے غافل مت ہو، فرمایا گیا  
  ١    سُورة العنکبوت :  ٤٥
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 بخدمت جناب چیئر مین پیمرا پاکستان ، اِسلام آباد 5 3
5 '' کوئی قادیانی خود کو مسلمان نہیں کہہ سکتا '' 8 3
6 درسِ حدیث 12 1
7 شراب ، عورت ، دُنیا 12 6
8 وفیات 15 1
9 دورِ حاضر کے سیاسی اور اِقتصادی مسائل 16 1
10 فئے : 16 9
11 لطیفہ : 20 9
12 اُجرتِ اَملاک (کراء الارض) : 21 9
13 ٹیکس یا قرض : 22 9
14 اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ '' رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ '' 22 9
15 اِستغفار اور ذکر 26 1
16 اِمتحان کامیاب و ناکام : 27 15
17 حاسد محروم ہوجاتا ہے : 27 15
18 خصوصی اِنعامات : 28 15
19 سب سے بڑا اِنعام : 28 15
20 ایک خاص عمل : 29 15
21 حقیقی حیات، ایک تاریخی واقعہ : 31 15
22 حضرت گنگوہی کا اِجازت کے لیے معیار : 32 15
23 ذکر کے معنی اور درجے : 33 15
24 اِیمان کے بغیر کمال حاصل نہیں ہوسکتا : 33 15
25 فضیلت ِ علم اور اہلِ علم 35 1
26 مقام ِ علم اور اہلِ علم : 35 25
27 نکتہ : 36 25
28 نکتہ : 36 25
29 عالِم کے فرائض : 38 25
30 فرائض سے کوتاہی کے نقصانات : 38 25
31 لطیفہ : 39 25
32 ایک قصہ : 40 25
33 تکالیف : 40 25
34 حضرت مدنی قدس سرہ : 41 25
35 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 43 1
36 جان کی قربانی : 43 35
37 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 53 1
38 گلہائے عقیدت 55 1
39 خوش آئندلمحات خدا کرے ثابت قدمی رہے 56 1
40 مولانا توقیر رضا خان کی مہتمم دارُ العلوم دیوبند سے تاریخی ملاقات 57 39
41 بقیہ : فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 63 35
42 تقریظ وتنقید 64 1
43 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter