ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2016 |
اكستان |
|
''میرے پر ور دگار ! مجھے اِس بات کا پا بند بنا دیجیے کہ میں اُن نعمتوں کا شکر اَدا کروں جوآپ نے مجھے اور میرے والدین کوعطافرمائی ہیں اور وہ نیک عمل کروں جوآپ کو پسند ہو اور اپنی رحمت سے مجھے اپنے نیک بندوں میں شامل فرما لیجیے۔'' اللہ جل جلالہ سے اپنے اہلِ خانہ کے لیے دُعا کے ساتھ ساتھ اُن کو وعظ و نصیحت بھی بہت ضروری ہے چنانچہ اِس نصیحت کی اہمیت کو اُجا گر کرنے کے لیے اللہ جل جلالہ نے اپنے نیک بندے حضرت لقمان کی اپنے بیٹے کونصیحت کاتفصیل سے ذکر کیاہے، اِرشادِ باری تعالیٰ ہے : (وَ اِذْ قَالَ لُقْمٰنُ لِابْنِہ وَ ھُوَ یَعِظُہ یٰبُنَیَّ لَا تُشْرِکْ بِاللّٰہِ اِنَّ الشِّرْکَ لَظُلْم عَظِیْمo وَوَصَّیْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِدَیْہِ حَمَلَتْہُ اُمُّہ وَھْنًا عَلٰی وَھْنٍ وَّ فِصٰلُہ فِیْ عَامَیْنِ اَنِ اشْکُرْلِیْ وَ لِوَالِدَیْکَ اِلَیَّ الْمَصِیْرُ o وَ اِنْ جَاھَدٰکَ عَلٰی اَنْ تُشْرِکَ بِیْ مَا لَیْسَ لَکَ بِہ عِلْم فَلَا تُطِعْھُمَا وَ صَاحِبْھُمَا فِی الدُّنْیَا مَعْرِوْفًا وَّاتَّبِعْ سَبِیْلَ مَنْ اَنَابَ اِلَیَّ ثُمَّ اِلَیَّ مَرْجِعُکُمْ فَاُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ o یٰبُنَیَّ اِنَّھَآ اِنْ تَکُ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِّنْ خَرْدَلٍ فَتَکُنْ فِیْ صَخْرَةٍ اَوْ فِی السَّمٰوٰتِ اَوْ فِی الْاَرْضِ یَاْتِ بِھَا اللّٰہُ اِنَّ اللّٰہَ لَطِیْف خَبِیْر oیٰبُنَیَّ اَقِمَ الصَّلٰوةَ وَاْمُرْ بِالْمَعْروْفِ وَانْہَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَاصْبِرْ عَلٰی مَآ اَصَابَکَ اِنَّ ذٰلِکَ مِنْ عَزْمِ الْاُمُوْرِ oوَ لَا تُصَعِّرْ خَدَّکَ لِلنَّاسِ وَ لَا تَمْشِ فِی الْاَرْضِ مَرَحًا اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ کُلَّ مُخْتَالٍ فَخُوْرٍ o وَاقْصِدْ فِیْ مَشْیِکَ وَاغْضُضْ مِنْ صَوْتِکَ اِنَّ اَنْکَرَ الْاَصْوَاتِ لَصَوْتُ الْحَمِیْرِ) (سُورہ لقمان : ١٣ تا ١٩ ) ''اور وہ وقت یاد کرو جب لقمان نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ''میرے بیٹے ! اللہ کے ساتھ شرک نہ کر نا اور یقین جانو شرک بڑا بھاری ظلم ہے۔ اور ہم نے اِنسان کو اپنے والدین کے بارے میں یہ تا کید کی ہے (کیونکہ) اُس کی ماں نے اُسے کمزور ی پر کمزوری بر داشت کرکے پیٹ میں رکھا اور دو سال میں اُس کا دُودھ چھوٹتا ہے کہ تم میرا شکر اَدا کرو اور اپنے ماں باپ کا، میرے پاس ہی