ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2016 |
اكستان |
|
اُس نے راہب کی باتیں بڑے غور سے سنیں اور مزید باتوں کااِشتیاق ظاہرکیا۔ راہب نے اگلے دن مزید باتیں بتانے کاوعدہ کرلیا، وہ یہاں سے اُٹھ کر فنونِ جا دُوگری سیکھنے جادُو گر کے پاس چلا گیا۔ اب اُس کا یہی معمول ہو گیا کہ وہ رو زانہ اِیمان باللہ کی باتیں سننے پہلے راہب کے پاس جاتا اُس کے بعد جا دُو گر کے پاس جاتا، اِسی دو ران اُس نے ایک دن راہب کی طرف جاتے ہوئے راستے میں ایک وحشی درندہ دیکھا جولو گوں کو گزرنے سے رو کے ہوئے تھا، لڑکے نے خود سے مخاطب ہو کر کہا کہ آج یہ حقیقت کھل جائے گی کہ جا دُو گر سچا ہے یاراہب ؟ اُس نے ایک پتھر اُٹھایا اور کہا: اے اللہ ! اگرتجھے راہب جا دُو گر سے زیادہ پسند ہے تو مجھے اِس سے با خبر کردے اور اِس درندہ کو جو راستہ روک کرکھڑا ہے ختم کر دے، یہ کہہ کراُس نے پتھر مارا جودرندہ کولگا اُس سے وہ ہلاک ہو گیا۔ اِس طرح لڑکے کو یقین ہوگیا کہ یہ اللہ تعالیٰ کی مشیت اور اُس کے فیصلے سے ہوا ہے اور اللہ تعالیٰ راہب سے خوش اور جادُو گر سے ناراض ہے۔ لڑکاراہب کے پاس پہنچا اور اُسے سارا وا قعہ سنایا۔ راہب نے اُس سے کہا کہ آج فضل وبزرگی میں تومجھ سے بڑھ گیا لیکن یہ بات یاد رکھنا کہ اللہ تعالیٰ تمہارے اِیمان کااِمتحان لینے کے لیے تمہیں آزمائش میں مبتلا کریں گے، اگر تم کسی آزمائش میں مبتلا ہو جاؤ تو میرے بارے میں کسی کو کچھ نہ بتلا نا۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اُس لڑکے کومختلف بیما ریوں کے خاص طور پر برص، نابینا پن اور گونگا پن کے علاج کی صلاحیت عطا فرمائی، لوگ جوق دَر جوق اُس کے پاس آ کر اپنی بیماریوں سے صحت یاب ہونے لگے۔ با دشاہ کے ایک نا بینا ساتھی کو اِس نوجوان کے بارے میں علم ہوا تووہ بھی اُس کے پاس بہت سے اِنعامات لے کرحاضر ہوا اوردر خواست کی کہ مجھے نابینا پن سے شفا یاب کردو میں تمہاری ہرخواہش پوری کر دُوں گا۔ لڑکے نے جواب دیا میں تو شفانہیں دے سکتا شفا دینے والے تواللہ تعالیٰ ہیں، اگر تم اُس پراِیمان لے آؤ تومیں اُس سے تمہاری صحت یابی کی دُعا کروں گا وہ تمہیں صحت عطا فرمادیں گے،