ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2015 |
اكستان |
|
وَیَقُوْلُوْنَ یٰوَیْلَتَنَا مَالِ ھٰذَا الْکِتٰبِ لَایُغَادِرُ صَغِیْرَةً وَّلَا کَبِیْرَةً اِلَّآ اَحْصٰھَاج وَوَجَدُوْا مَا عَمِلُوْا حَاضِرًا ط وَلَا یَظْلِمُ رَبُّکَ اَحَدًا) (الکہف : ٤٧ تا ٤٩ ) '' اُس دِن ہم پہاڑوں کو ہٹائیں گے (یعنی پہاڑ اپنی جگہ قائم نہ رہ سکیں گے بلکہ وہ گر جائیں گے اور ریزہ ریزہ ہوجائیں گے) اور تم دیکھو گے زمین کھلی ہوئی (یعنی نہ اُس میں شہر رہیں گے نہ بستیاں نہ باغات بلکہ ساری زمین ایک کھلا میدان ہو جائے گی) اور پھر ہم سب اِنسانوں کو دوبارہ زندہ کریں گے اور اُن میں سے ایک کو بھی نہ چھوڑیں گے اور وہ سب قطار دَر قطار اپنے رب کے سامنے پیش کیے جائیں گے( اوراُن سے کہا جائے گا دیکھو) تم دوبارہ زندہ ہوکر ہمارے پاس آگئے جیساکہ ہم نے پہلی مرتبہ تم کو پیدا کیا تھا بلکہ تم یہ سمجھ رہے تھے کہ ہم تمہارے لیے کوئی وقت ِموعود نہیں لائیں گے ،اور اُن کا اَعمال نامہ (جس میں اُن کے اچھے برے تمام اَعمال کی تفصیل ہوگی) سامنے رکھ دیا جائے گا اور تم دیکھو گے مجرموں کو ڈرتا ہوا اُس اَعمال نامہ سے کہتے ہوں گے ہائے ہماری کم بختی اِس اَعمال نامہ کی عجیب حالت ہے نہ اِس نے ہمارا کوئی چھوٹا سا عمل چھوڑا ہے نہ بڑا عمل، سب ہی کو یہ بتلاتا ہے اور جو کچھ اُنہوں نے دُنیا میں کیا تھا اُس سب کو موجود پائیں گے اور ظلم نہیں کرے گا تمہارا پرور دگار کسی پر۔ '' قیامت میں اِنسان کے ہاتھ پاؤں اور اُس کے تمام اَعضاء بھی اُس کے اَعمال کی گواہی دیں گے، سورۂ یٰسین میں اِرشاد ہے : ( اَلْیَوْمَ نَخْتِمُ عَلٰی اَفْوَاھِھِمْ وَتُکَلِّمُنَآ اَیْدِیْھِمْ وَتَشْھَدُ اَرْجُلُھُمْ بِمَا کَانُوْا یَکْسِبُوْنَ) (سُورہ یٰس : ٦٥) ''آج کے دِن ہم اُن کے منہ پر مہر لگادیں گے اور اُن کے ہاتھ پاؤں بولیں گے اور گواہی دیں گے اُس کی جو وہ کیا کرتے تھے۔ ''