ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2015 |
اكستان |
|
قصص القرآن للاطفال پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے ( الشیخ مصطفٰی وہبہ،مترجم مفتی سیّد عبدالعظیم صاحب ترمذی ) ( باغ والوں کا قصہ ) اِرشاد باری تعالیٰ ہے : ( اِِنَّا بَلَوْنَاہُمْ کَمَا بَلَوْنَا اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ اِِذْ اَقْسَمُوْا لَیَصْرِمُنَّہَا مُصْبِحِیْنَ o وَلاَ یَسْتَثْنُوْنَo فَطَافَ عَلَیْہَا طَائِف مِّنْ رَّبِّکَ وَہُمْ نَائِمُوْنَ o فَاَصْبَحَتْ کَالصَّرِیمِo فَتَنَادَوا مُصْبِحِیْنَ o اَنِ اغْدُوْا عَلٰی حَرْثِکُمْ اِِنْ کُنْتُمْ صَارِمِیْنَ o فَانْطَلَقُوْا وَہُمْ یَتَخَافَتُوْنَ o اَنْ لاَّ یَدْخُلَنَّہَا الْیَوْمَ عَلَیْکُمْ مِّسْکِیْن o وَغَدَوْا عَلٰی حَرْدٍ قَادِرِیْنَ o فَلَمَّا رَاَوْہَا قَالُوْا اِِنَّا لَضَالُّونَ o بَلْ نَحْنُ مَحْرُوْمُوْنَ o قَالَ اَوْسَطُہُمْ اَلَمْ اَقُلْ لَّکُمْ لَوْلاَ تُسَبِّحُوْنَ o قَالُوْا سُبْحٰنَ رَبِّنَا اِِنَّا کُنَّا ظَالِمِیْنَ o فَاَقْبَلَ بَعْضُہُمْ عَلٰی بَعْضٍ یَّتَلاَوَمُوْنَ o قَالُوْا یٰوَیْلَنَا اِِنَّا کُنَّا طَاغِیْنَ o عَسٰی رَبُّنَا اَنْ یُّبْدِلَنَا خَیْرًا مِّنْہَا اِِنَّا اِِلٰی رَبِّنَا رَاغِبُوْنَ o کَذٰلِکَ الْعَذَابُ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ اَکْبَرُ لَوْ کَانُوْا یَعْلَمُوْنَ )(سُورة القلم : ١٧ تا ٣٣ ) ''ہم نے اُن کو جانچا ہے جیسے جانچا تھا باغ والوں کو، جب اُن سب نے قسم کھائی کہ اُس کا میوہ توڑیں گے صبح ہوتے اور اِنشاء اللہ نہ کہا۔پھر تباہ کر گیا اُسے کوئی تباہ کرنے والا تیرے رب کی طرف سے اور وہ سوتے ہی رہے۔ پھر صبح تباہ ہو گیا پھر آپس میں بولے صبح ہوتے کہ سویرے چلو اپنے کھیت اگر تم کو توڑنا ہے، پھر چلے اور