ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2015 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) جو شخص بھی دو چیزوں کو مضبوطی سے تھامے رہے گا کبھی گمراہ نہیں ہو گا : مَالِک اَنَّہ بَلَغَہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ تَرَکْتُ فِیْکُمْ اَمْرَیْنِ، لَنْ تَضِلُّوْا مَا تَمَسَّکُتُمْ بِھِمَا کَتَابَ اللّٰہِ وَ سُنَّةَ نَبِیّہ۔ ١ ''حضرت اِمام مالک رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اُنہیں یہ حدیث پہنچی ہے کہ رسولِ اکرم ۖ نے فرمایا میں تم میں دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں جب تک تم اُنہیں تھامے رہو گے (یعنی اُن پر مضبوطی سے عمل کرتے رہو گے) ہرگز بھی گمراہ نہیں ہو گے (اُن میں سے ایک) اللہ کی کتاب (قرآنِ کریم) ہے (دُوسری) اللہ کے نبی کی سنت ہے۔ '' ف : مذکورہ حدیث پاک میں آنحضرت ۖ نے اُمت ِمسلمہ کو کتاب و سنت کے سیکھنے، اُن سے تمسک کرنے اور اُن پر عمل کرنے کی ترغیب دی ہے۔ اَئمہ مجتہدین کو تو اللہ تعالیٰ نے یہ سعادت اور صلاحیت بخشی ہے کہ وہ براہِ راست کتاب وسنت سے تمسک کرتے اور اُن سے مسائل اَخذ کرتے اور اُن پر عمل کرتے ہیں لیکن جو مجتہد نہیں ہیں اُن کے لیے ضروری ہے کہ وہ فقہاء و مجتہدین نے جو کتاب وسنت کی تشریح کی ہے اُس کے مطابق کتاب وسنت پر عمل کریں، اپنے اِجتہاد پر عمل نہ کریں، کہیں ایسا نہ ہو کہ ہدایت کے بجائے گمراہی کا شکار ہو جائیں جیسا کہ آج کل نظر آ رہا ہے، اَعَاذَنَا اللّٰہُ مِنْہ۔ ١ مؤطا اِمام مالک ص: ٧٠٢ باب النہی عن القول فی القدر، مشکٰوة رقم الحدیث ١٨٦، اِمام حاکم نے بھی اِس حدیث کو مستد رک حاکم میں بسندِ متصل روایت کیا ہے اور اِس کی سند صحیح ہے۔