ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2015 |
اكستان |
|
(یَوْمًا یَّجْعَلُ الْوِلْدَانَ شِیْبًا ) '' وہ بچوں کو بوڑھا بنادے گا ۔'' اور سورۂ عبس میں اِرشاد ہے : (فَاِذَا جَآئَ تِ الصَّآخَّةُ o یَوْمَ یَفِرُّ الْمَرْئُ مِنْ اَخِیْہِ o وَاُمِّہ وَاَبِیْہِ o وَصَاحِبَتِہ وَبَنِیْہِ o لِکُلٍ امْرِیئٍ مِّنْھُمْ یَوْمَئِذٍ شَأْن یُّغْنِیْہِ o وُجُوْہ یَّوْمَئِذٍمُّسْفِرَة o ضَاحِکَة مُّسْتَبْشِرَة o وَوُجُوْہ یَّوْمَئِذٍ عَلَیْھَا غَبَرَة o تَرْھَقُھَا قَتَرَة) ( عبس : ٣٣ تا ٤١ ) ''وہ آواز (یعنی جس وقت قیامت کا صور پھونکا جائے گا) اُس دِن بھاگے گا آدمی اپنے بھائی سے اور اپنی ماں اور اپنے باپ سے ،اور اپنی بیوی اور اپنی اَولاد سے، اُن میں سے ہر ایک کے لیے اُس دِن فکر ہوگی جو اُس کو دُوسروں سے بے پرواہ بنادے گی (یعنی ہر ایک اپنی فکر میں ایسا ڈوبا ہواہوگا کہ ماں باپ،بیوی ، اَولاد اور بہن بھائی کی بالکل پرواہ نہ کرے گا بلکہ اُن سے بھاگے گا)،بہت سے چہرے اُس دِن روشن ہوں گے، ہنستے ہوئے خوشی سے کھلے ہوئے، اور بہت سے منہ اُس دِن خاک میں اَٹے ہوں گے اور اُن پر سیاہی چھائی ہوگی۔ '' قیامت کے دِن سب اِنسان خدا کے سامنے حاضر ہوں گے کوئی بھی کہیں چھپ نہیں سکے گا، سورۂ اَلحاقہ میں اِرشاد ہے : (یَوْمَئِذٍ تُعْرَضُوْنَ لَا تَخْفٰی مِنْکُمْ خَافِیَة )(سُورة الحاقة : ١٨ ) ''اُس دِن تم سب خدا کے سامنے پیش کیے جاؤ گے تم میں سے کوئی چھپنے والا چھپ نہیں سکے گا۔ '' اور سورۂ کہف میں اِرشاد ہے : (وَیَوْمَ نُسَیِّرُ الْجِبَالَ وَتَرَی الْاَرْضَ بَارِزَةً وَّحَشَرْنٰھُمْ فَلَمْ نُغَادِرْ مِنْھُمْ اَحَدًا o وَعُرِضُوْا عَلٰی رَبِّکَ صَفًّا ط لَقَدْجِئْتُمُوْنَا کَمَا خَلَقْنٰکُمْ اَوَّلَ مَرَّةٍ ز بَلْ زَعَمْتُمْ اَلَّنْ نَّجْعَلَ لَکُمْ مَّوْعِدًا o وَوُضِعَ الْکِتٰبُ فَتَرَی الْمُجْرِمِیْنَ مُشْفِقِیْنَ مِمَّا فِیْہِ