ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2015 |
اكستان |
|
محترم قمر صاحب عثمانی طلبۂ دینیہ سے خطاب حضورِ سیّد خیر الورٰی کے مہماں ہو تم کتاب اللہ و سنت کے حقیقی ترجماں ہو تم اصولِ دین فطرت کے حقیقی رازداں ہو تم خزاں نادیدہ گلشن کی بہارِ جاوِداں ہو تم تمہارے دم سے قائم ہے جہاں میں سطوتِ دینی متاعِ کفر کے حق میں بلائے ناگہاں ہو تم تمہارے ذکر سے ایوانِ شیطانی میں ہلچل ہے جہاں میں شوکتِ اِسلام کا محکم نشاں ہو تم وہی گلشن اَکابر نے جسے خوں دے کے سینچا ہے بہاریں اُس کی تم سے ہیں اور اُس کے باغباں ہو تم حوادِث کی جبینِ پُرشکن سے تم نہ گھبرائو تمہیں کیا خوف طوفاں کا کہ بحرِ بیکراں ہو تم اُٹھو اور قوتِ اَخلاق سے دُنیا پہ چھائو جائو مقدس محترم تاریخ کی اِک داستاں ہو تم زمانہ کو دِکھا دو راستہ تقوے کی منزل کا کہ رخشندہ روایاتِ کہنِ کے پاسباں ہو تم ز ز ز