Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2015

اكستان

41 - 65
               کسبِ معاش میں شرعی حدود کی رعایت
(  حضرت مولانامفتی محمد سلمان صاحب منصورپوری ،اِنڈیا  )
شیئر بازار میں سرمایہ کاری  :
آج کل عالمی معیشت میں شیئرز کے خریدو فروخت کا کاروبار روز بروز بڑھتا جا رہاہے، جب ہم شرعی نقطئہ نظر سے اِس کا جائزہ لیتے ہیں تو یہ معلوم ہوتاہے کہ چونکہ آج کل اِقتصادی مارکیٹ میں سود اور قمار ریشہ ریشہ میں داخل ہو چکے ہیں اِس لیے اسٹاک ایکسچینج کی دُنیا میں زیادہ تر کاروبار سٹہ بازی پر مشتمل ہوتا ہے اور فرضی کمپنیوں کے فرضی شیئر زاور شیئر ز کی قیمتوں میں مصنوعی اُتار چڑھاؤ کے ذریعہ سرمایہ کی اُلٹ پھیر زور شور سے جاری رہتی ہے، اِس طرح کے سٹے بازی کی اِسلامی شریعت میں دُور دُور تک گنجائش نہیں ہے اور سٹے والے شیئر ز کا کاروبار کسی بھی طرح اِسلامی اُصولوں پر منطبق نہیں ہوسکتا تا ہم سٹے بازی سے ہٹ کر شیئر ز کارو بار کی کچھ شکلیں نکل سکتی ہیں جن کے متعلق علمائِ محققین کی اُصولی طور پر دو راہیں پائی جاتی ہیں  :
(١)  بعض محقق مفتیان و علماء کی رائے یہ ہے کہ شیئرز کا کاروبار شرعی نقطہ نظرسے در اصل ''اجارہ'' کا کاروبار ہے یعنی تمام شیئر ز ہولڈر (خریداران حصص )شریک فی الاموال ہیں اور کمپنی کے ڈائریکٹر ان کے اَجیر ہیں اور چونکہ یہ ڈائریکٹر من مانی طور پر کمپنی کی آمدنی اپنے ذاتی مصارف میںصرف کرتے ہیں اِس لیے اُن کی اُجرت کی کوئی حد مقرر نہیں ہوتی لہٰذا اِس جہالت کی وجہ سے  سرے سے یہ پورا معاملہ ہی ناجائز ہے اور کمپنی اگر چہ حلال مصنوعات بناتی ہو پھر بھی اجارہ فاسدہ ہونے کی وجہ سے اِس میں کسی صورت بھی سردست جواز کی گنجائش نہیں ہے۔ اور اگر اجارہ کے فساد کو  اور سودی لین دین کے امکان کو ختم کرکے شیئرز کی کوئی صورت نکالی جائے تو اِس کی گنجائش ہوسکتی ہے۔ (تفصیل دیکھیں  :  فقہی مضامین  اَز  ڈاکٹر مفتی عبد الواحد صاحب مفتی جامعہ مدنیہ لاہور : ٤٠١ـ٤١١) 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 11 1
4 جہنم سے آزادی : 12 3
5 اپنے عیوب بھی ظاہر نہ کرے : 12 3
6 اچھے برے کی پہچان : 13 3
7 خوارج اور فتنہ ٔ وضعِ اَحادیث 14 1
8 حضرت علی کے ہاتھوں اِن کی بربادی 14 7
9 اِس جماعت کا زوال : 20 7
10 اُمت ِ اِسلامیہ کو یہ ہدایت فرمائی : 21 7
11 واضعین ِ حدیث : 22 7
12 دین ِ متین کی حفاظت واِستقامت : 23 7
13 اِسلام کیا ہے ؟ 29 1
14 پندرہواں سبق : مرنے کے بعد، برزخ، قیامت، آخرت 29 13
15 وفیات 37 1
16 قصص القرآن للاطفال 38 1
17 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 38 16
18 ( باغ والوں کا قصہ ) 38 16
19 کسبِ معاش میں شرعی حدود کی رعایت 41 1
20 شیئر بازار میں سرمایہ کاری : 41 19
21 غیر سودی سرمایہ کاری : 42 19
22 (١) مرابحۂ مؤجلہ : 44 19
23 (٢) اجارہ : 44 19
24 (٣) شیئر زکی خرید وفروخت : 45 19
25 (٤) مضاربت / شرکت : 45 19
26 گلدستہ ٔ اَحادیث 46 1
27 جو شخص بھی دو چیزوں کو مضبوطی سے تھامے رہے گا کبھی گمراہ نہیں ہو گا : 46 26
28 تحیة الوضو کی دو رکعتوں کی فضیلت : 47 26
29 تیمم میں دو ضربیں ہیں : 48 26
30 دو خون اور دو مری ہوئی چیزیں حلال قرار دی گئی ہیں : 50 26
31 جو چاہو کھاؤ اور جو چاہو پہنو بشرطیکہ دو چیزیں نہ ہوں : 50 26
32 دو چیزیں (ریشم اور سونا) مردوں کے لیے حرام ہیں: 51 26
33 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 54 1
34 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 55 33
35 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 57 33
36 حج کے بعد گناہ نہ ہوجانے کا بہانہ : 57 33
37 پہلے کچھ کھا کمالیں : 58 33
38 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 59 33
39 پہلے والدین کو حج کرانا : 59 33
40 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 59 33
41 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 60 33
42 اپنی شادی کا بہانہ : 60 33
43 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 61 33
44 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 61 33
45 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 61 33
46 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 62 33
47 طلبۂ دینیہ سے خطاب 63 1
48 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter