ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2015 |
اكستان |
|
حضرت اِمام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت سیّدنا علی رضی اللہ عنہ، سیّدنا حضرت اَبو سعید خدری اور حضرت سہیل بن حنیف کی روایتوں کو مختلف سندوں سے تقریبًا بارہ مقام پر بیان کیا ہے جن میں اُس جماعت کے، اُس کے بانی، پھر اُس کے اَنجام کی وہ پیش گوئی ہے جو لسانِ رسالت سے صادِر ہوئی تھی الفاظ میں کہیں کہیں کسی قدر اِختلاف ہے مگر مضمون سب کا ایک ہی ہے، ترجمہ ملاحظہ ہو : ''حضرت علی رضی اللہ عنہ نے یمن سے کچھ سونا بھیجا، اقرع بن حابس، عینیہ بن بدر وغیرہ جو اپنے اپنے علاقوں کے بہادر اور نامور سردار تھے حال ہی میں مسلمان ہوئے تھے اور آنحضرت ۖ اُن کومانوس کرنا چاہتے تھے آنحضرت ۖ نے یہ سونا صرف اُن ہی سرداروں کو دے دیا۔ '' ١ قبیلہ قریش وغیرہ کے لوگ جو حاضر تھے اُ ن میں سے کسی کو نہیں دیا، فورًا ایک شخص دامن سمیٹتے ہوئے کھڑا ہوا اور پکار کر کہا اِتَّقِ اللّٰہَ یَا مُحَمَّدْ ٢ محمد اللہ سے ڈرو ، رَسُوْلَ اللّٰہِ اِعْدِلْ ٣ اے رسول اللہ اِنصاف سے کام لیجئے۔ آنحضرت ۖ کو اِس فقرہ سے بہت صدمہ ہوا فرمایا بندۂ خدا اگر میں اِنصاف سے کام نہیں لوں گا اور اگر میرے اَندر خوف ِ خدا نہیں ہو گا تو اور کس سے اِنصاف اور خوف ِ خدا کی توقع کی جا سکتی ہے، اگر میںبے اِنصاف ہوں تو بے شک میں خائب وخاسر ہوں۔ ٤ حضرت عمر ٥ رضی اللہ عنہ اور حضرت خالد ٦ رضی اللہ عنہ وہاں حاضر تھے (یکے بعد دیگرے) ١ تاکہ اُن کا اِیمان پختہ اور یہ سر فروش و جاں نثار مجاہدین وہ کارنامے اَنجام دیں جو اُنہوں نے بعد میں عہد ِ فاروقی اور دورِ عثمانی میں اَنجام دیے جن کے نقوش کتب ِ تاریخ میں محفوظ و مرتسم ہیں۔ ٢ بخاری شریف کتاب الانبیاء رقم الحدیث ٣٣٤٤ اُس شخص کا حلیہ بھی بیان کیا گیا ہے آنکھیں گڑی ہوئیں، کلے چوڑے، پیشانی اُبھری ہوئی، گھنی داڑھی، سر گھٹا ہوا۔ ٣ بخاری شریف کتاب الانبیاء رقم الحدیث ٣٦١٠ ''رسول اللہ '' طنزًا کہا یعنی آپ خداکے رسول بننے میں اِنصاف کیجیے۔ ٤ بخاری شریف کتاب الانبیاء رقم الحدیث ٣٦١٠ وغیرہ ٥ بخاری شریف کتاب الانبیاء رقم الحدیث ٣٦١٠ ٦ بخاری شریف کتاب المغازی رقم الحدیث ٤٣٥١ وغیرہ