ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2015 |
اكستان |
|
اچھاجب ''حق'' کو یہ عروج حاصل ہوا توکیا ''باطل'' ہمیشہ کے لیے فناہو گیا تھا ؟ نہیں اُس نے دوپہرکی چمکتی ہوئی روشنی میں اپنی دُم سمیٹ لی اور ابھی وہ دور پوری طرح ختم بھی نہیں ہوئے تھے جن کو خیرالقرون فرمایا گیا تھا، ابھی تنزل کی دو ہی منزلیں گزری تھیں کہ یہ باطل اَنگڑائی لے کر سامنے آگیا ١ اور اُس نے وہ رُوپ اِختیار کیا جو خیر القرون کی طرح بے نظیر تھا یعنی جس طرح کائنات کی پوری تاریخ اُس دور کی نظیرنہیں پیش کر سکتی جس کے متعلق اِرشاد نبوی ۖ تھا حَتّٰی کُنْتُ مِنَ الْقَرْنِ الَّذِیْ کُنْتُ فِیْہِ اِسی طرح تاریخ عالم ِ باطل کے اُس رُوپ کی نظیر نہیں پیش کر سکتی جو اُس نے اُس وقت دھارا تھا اوراِختیار کیا تھا، باطل کی زور آزمائی ملاحظہ ہو ! ایک دو نہیں بلکہ ایک بہت بڑی جماعت وجود پذیر ہوگئی جن کی زبانوں پر ہر وقت کلام اللہ، کمریں رُکوع میں جھکی ہوئیں اور پیشانیاں زمین پر، ایسے قرآن خوان اور ایسے عبادت گزار کہ کسی اور دور کے نہیں بلکہ خاص خیر القرون کے اَفراد حضراتِ صحابہ کو بھی اُن کی عبادت گزاری اور قرآن خوانی پر رشک آئے لیکن دِلوں کی حالت یہ کہ اِیمان سے بے بہرہ، خوفِ خدا سے نا آشناء اَمین الانبیاء (صلواة اللہ علیہم اجمعین) کو ہدایت کریں کہ اِنصاف سے کام لیجئے (معاذ اللہ) اُن کے سچے پیرو کاروں کو (معاذاللہ) کافر قرار دیں، کافروں پر رحم کریں اور اہلِ اِیمان کے قتل کو ثواب سمجھیں (معاذ اللہ)کیا تماشا گاہِ عالم میں اِس طرح کا شعبدہ کبھی اور بھی دیکھا گیا ہے، اِسلام کے بہت سے معجزوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ خاتم الانبیاء سیّد المرسلین ۖ اِس باطل پرست گروہ کی خبر پہلے ہی دے چکے تھے۔ ٢ ١ آنحضرت ۖ کا اِرشاد ہے خَیْرُالْقُرُوْنِ قَرْنِیْ ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَھُمْ ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَھُمْ ثُمَّ یَفْشُوا الْکَذِبُ۔ سب سے بہتر قرن میرا قرن ہے پھر اُن کا دور جو اِس قرن والوں سے اِتصال رکھتے ہیں پھر اُن کا جوا اُس قرن والوں سے متصل ہیںپھر کذب پھیل جائے گا، حق و صداقت کی عام فضا ء باقی نہیں رہے گی کذب اور باطل کی فضاء پیدا ہوجائے گی پھریہی فضاء آگے بڑھتی رہے گی یہاں تک کہ وہ تاریکی آئے گی کہ ذکر اللہ ختم ہوجائے گا حق و صداقت کا نام نہ رہے گا پس قرنِ اَوّل کا ختم ہوجانا تنزل کی پہلی منزل پھر اِسی طرح قرنِ ثانی کاختم ہوجانا تنزل کی دُوسری منزل الخ۔ ٢ پیشگی آگاہ کرنے دینے سے یہ بھی معلوم ہوتاہے کہ اِس جماعت کی خطر ناکی بہت ہی غیر معمولی تھی۔