Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2015

اكستان

16 - 65
اچھاجب ''حق'' کو یہ عروج حاصل ہوا توکیا ''باطل'' ہمیشہ کے لیے فناہو گیا تھا  ؟  نہیں اُس نے دوپہرکی چمکتی ہوئی روشنی میں اپنی دُم سمیٹ لی اور ابھی وہ دور پوری طرح ختم بھی نہیں ہوئے تھے جن کو خیرالقرون فرمایا گیا تھا، ابھی تنزل کی دو ہی منزلیں گزری تھیں کہ یہ باطل اَنگڑائی لے کر سامنے آگیا  ١  اور اُس نے وہ رُوپ اِختیار کیا جو خیر القرون کی طرح بے نظیر تھا یعنی جس طرح کائنات کی پوری تاریخ اُس دور کی نظیرنہیں پیش کر سکتی جس کے متعلق اِرشاد نبوی  ۖ  تھا  حَتّٰی کُنْتُ مِنَ الْقَرْنِ الَّذِیْ کُنْتُ فِیْہِ    اِسی طرح تاریخ عالم ِ باطل کے اُس رُوپ کی نظیر نہیں پیش کر سکتی جو اُس نے اُس وقت دھارا تھا اوراِختیار کیا تھا، باطل کی زور آزمائی ملاحظہ ہو  !  ایک دو نہیں بلکہ ایک بہت بڑی جماعت وجود پذیر ہوگئی جن کی زبانوں پر ہر وقت کلام اللہ، کمریں رُکوع میں جھکی ہوئیں اور پیشانیاں زمین پر، ایسے قرآن خوان اور ایسے عبادت گزار کہ کسی اور دور کے نہیں بلکہ خاص خیر القرون کے اَفراد حضراتِ صحابہ کو بھی اُن کی عبادت گزاری اور قرآن خوانی پر رشک آئے لیکن دِلوں کی حالت یہ کہ اِیمان سے  بے بہرہ، خوفِ خدا سے نا آشناء اَمین الانبیاء (صلواة اللہ علیہم اجمعین) کو ہدایت کریں کہ اِنصاف سے کام لیجئے (معاذ اللہ) اُن کے سچے پیرو کاروں کو (معاذاللہ) کافر قرار دیں، کافروں پر رحم کریں اور اہلِ اِیمان کے قتل کو ثواب سمجھیں (معاذ اللہ)کیا تماشا گاہِ عالم میں اِس طرح کا شعبدہ کبھی اور بھی دیکھا گیا ہے، اِسلام کے بہت سے معجزوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ خاتم الانبیاء سیّد المرسلین  ۖ  اِس باطل پرست گروہ کی خبر پہلے ہی دے چکے تھے۔  ٢ 
   ١  آنحضرت  ۖ  کا اِرشاد ہے  خَیْرُالْقُرُوْنِ قَرْنِیْ ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَھُمْ ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَھُمْ ثُمَّ یَفْشُوا الْکَذِبُ۔  سب سے بہتر قرن میرا قرن ہے پھر اُن کا دور جو اِس قرن والوں سے اِتصال رکھتے ہیں پھر اُن کا جوا اُس قرن والوں سے متصل ہیںپھر کذب پھیل جائے گا، حق و صداقت کی عام فضا ء باقی نہیں رہے گی کذب اور باطل کی فضاء پیدا ہوجائے گی پھریہی فضاء آگے بڑھتی رہے گی یہاں تک کہ وہ تاریکی آئے گی کہ ذکر اللہ ختم ہوجائے گا حق و صداقت کا نام نہ رہے گا پس قرنِ اَوّل کا ختم ہوجانا تنزل کی پہلی منزل پھر اِسی طرح قرنِ ثانی کاختم ہوجانا تنزل کی        دُوسری منزل  الخ۔  
 ٢   پیشگی آگاہ کرنے دینے سے یہ بھی معلوم ہوتاہے کہ اِس جماعت کی خطر ناکی بہت ہی غیر معمولی تھی۔  

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 11 1
4 جہنم سے آزادی : 12 3
5 اپنے عیوب بھی ظاہر نہ کرے : 12 3
6 اچھے برے کی پہچان : 13 3
7 خوارج اور فتنہ ٔ وضعِ اَحادیث 14 1
8 حضرت علی کے ہاتھوں اِن کی بربادی 14 7
9 اِس جماعت کا زوال : 20 7
10 اُمت ِ اِسلامیہ کو یہ ہدایت فرمائی : 21 7
11 واضعین ِ حدیث : 22 7
12 دین ِ متین کی حفاظت واِستقامت : 23 7
13 اِسلام کیا ہے ؟ 29 1
14 پندرہواں سبق : مرنے کے بعد، برزخ، قیامت، آخرت 29 13
15 وفیات 37 1
16 قصص القرآن للاطفال 38 1
17 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 38 16
18 ( باغ والوں کا قصہ ) 38 16
19 کسبِ معاش میں شرعی حدود کی رعایت 41 1
20 شیئر بازار میں سرمایہ کاری : 41 19
21 غیر سودی سرمایہ کاری : 42 19
22 (١) مرابحۂ مؤجلہ : 44 19
23 (٢) اجارہ : 44 19
24 (٣) شیئر زکی خرید وفروخت : 45 19
25 (٤) مضاربت / شرکت : 45 19
26 گلدستہ ٔ اَحادیث 46 1
27 جو شخص بھی دو چیزوں کو مضبوطی سے تھامے رہے گا کبھی گمراہ نہیں ہو گا : 46 26
28 تحیة الوضو کی دو رکعتوں کی فضیلت : 47 26
29 تیمم میں دو ضربیں ہیں : 48 26
30 دو خون اور دو مری ہوئی چیزیں حلال قرار دی گئی ہیں : 50 26
31 جو چاہو کھاؤ اور جو چاہو پہنو بشرطیکہ دو چیزیں نہ ہوں : 50 26
32 دو چیزیں (ریشم اور سونا) مردوں کے لیے حرام ہیں: 51 26
33 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 54 1
34 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 55 33
35 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 57 33
36 حج کے بعد گناہ نہ ہوجانے کا بہانہ : 57 33
37 پہلے کچھ کھا کمالیں : 58 33
38 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 59 33
39 پہلے والدین کو حج کرانا : 59 33
40 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 59 33
41 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 60 33
42 اپنی شادی کا بہانہ : 60 33
43 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 61 33
44 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 61 33
45 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 61 33
46 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 62 33
47 طلبۂ دینیہ سے خطاب 63 1
48 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter