Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2014

اكستان

44 - 65
رسول اللہ  ۖ کا چھوڑا ہوا سب اُن کے پاس تھا۔ یہی وجہ تھی کہ جب آپ کی وفات ہوئی تو حضرت اِبن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ حضرت عمر   علم کے دس حصوں میں سے نو حصے لے گئے۔ کسی نے کہا اَبھی اجلۂ صحابہ موجود ہیں اُن کے ہوتے ہوئے آپ ایسا کہتے ہیں تو حضرت اِبن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا وہ'' علم'' نہیں مراد لیتا جو تم سمجھتے ہو بلکہ'' علم باللہ'' مراد لیتا ہوں۔ 
(٦)  عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ  ۖ  یَقُوْلُ بَیْنَا اَنَا نَائِم رَأَیْتُنِیْ عَلٰی قُلَیْبٍ عَلَیْھَا دَلْو فَنَزَعْتُ مِنْھَا مَاشَآئَ اللّٰہُ ثُمَّ اَخَذَھَا ابْنُ اَبِیْ قُحَافَةَ فَنَزَعَ مِنْھَا ذَنُوْبًا اَوْ ذَنُوْبَیْنِ وَفِیْ نَزْعِہ ضُعْف وَاللّٰہُ یَغْفِرُلَہ ضُعْفَہ ثُمَّ اسْتَحَالَتْ غَرْبًا فَاَخَذَھَا ابْنُ الْخَطَّابِ فَلَمْ اَرَ عَبْقَرِیًّا مِّنَ النَّاسِ یَنْزَعُ نَزْعَ عُمَرَ حَتّٰی ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ وَفِیْ رِوَایَةِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ ثُمَّ اَخَذَھَا ابْنُ الْخَطَّابِ مِنْ یَدِ اَبِیْ بَکْرٍ فَاسْتَحَالَتْ فِیْ یَدِہ غَرْبًا فَلَمْ اَرَ عَبْقَرِیًّا یَفْرِیْ فَرِیَّہ حَتّٰی رَوَی النَّاسُ وَضَرَبُوْا بِعَطَنٍ ۔(متفق علیہ)
''حضرت اَبو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ  ۖ  کو فرماتے ہوئے سنا کہ میں ایک کنویں پر کھڑا ہوں اور اُس پر ڈول رکھا ہے میں نے اُس کنویں سے جس قدر ڈول خدا کو منظور تھے نکالے پھر اَبوبکر رضی اللہ عنہ نے اُس ڈول کو لے لیا اور اُنہوں نے ایک ڈول بلکہ دو ڈول اُس کنویں سے نکالے اوراُن کے نکالنے میں کچھ کمزوری تھی، اللہ اُن کی کمزوری کو معاف کرے پھر وہ ڈول پُر ہو گیا ،اُس کو عمر رضی اللہ عنہ نے لے لیا، میں نے کسی طاقتور اِنسان کو نہیں دیکھا کہ عمر کی طرح پانی بھر سکتا ہو، یہاں تک کہ تمام لوگ سیراب ہوگئے۔
 اوراِبن عمر کی روایت میں اِس طرح ہے کہ اَبو بکر رضی اللہ عنہ کے ہاتھ سے وہ ڈول  عمر رضی اللہ عنہ نے لے لیا اُن کے ہاتھ میں جا کر وہ ڈول پُر ہو گیا، میں نے کسی طاقتور کو نہیں دیکھا کہ عمر کی طرح پانی بھرتا ہو، یہاں تک لوگ سیراب ہو کر چھک گئے۔''

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 2 1
3 حرف آغاز 3 1
4 درسِ حدیث 5 1
5 حکم کی تعمیل کرنے میں ثواب زیادہ ہونے کی وجہ : 7 4
6 سرکاری دورہ اور تحائف،حضرت عمر کا اِعتراض : 7 4
7 خواب اور حضرت معاذ کا تقوٰی : 8 4
8 سفارش و تجویز : 9 4
9 حضرت عمر کا دَور اور یتیم کا مال : 9 4
10 میدانِ جہاد سے فرار : 10 4
11 کفار کے ہاں میدان سے بھاگنا گناہ نہیں : 11 4
12 ایک اور دو کا تناسب یا ایک اور دس کا تناسب : 12 4
13 پاک دامن عورت پر بہتان : 13 4
14 بسم اللہ کی اہمیت 14 1
15 مشکل کام کو آسان کرنے کے لیے : 14 14
16 اپنے مقصد میں کامیابی کے لیے : 14 14
17 ہر آفت و مصیبت سے حفاظت : 14 14
18 بسم اللہ لکھنے کا فائدہ : 14 14
19 ذہن کھلنے (قوت ِ حافظہ) کے لیے : 15 14
20 محبت کے واسطے : 15 14
21 اَولاد کے زندہ رہنے کے لیے : 15 14
22 کھیتی میں برکت اور حفاظت : 15 14
23 ضروری کاموں میں تکمیل : 15 14
24 سفرِ تجارت کی کامیابی کے لیے : 16 14
25 سوزاک کے علاج کے لیے : 16 14
26 ازالہ ٔ ہذیان کے لیے : 16 14
27 چوری و شیطانی اَثرات سے حفاظت : 16 14
28 ظالم پر غلبہ : 17 14
29 ظالم حکام کے لیے : 17 14
30 دردِ سر کے لیے : 17 14
31 بسم اللہ الرحمن الرحیم سے متعلق چند عجیب حکایات 17 14
32 (١) بشر حافی رحمة اللہ علیہ کا واقعہ : 17 14
33 (٢) اَبو مسلم خولانی کا واقعہ : 17 14
34 (٣) ایک قاضی کی مغفرت کا واقعہ : 18 14
35 (٤) ایک یہودی لڑکی کا عجیب واقعہ : 18 14
36 (٥) رُوم کے بادشاہ کا قصہ : 19 14
37 (٦) حضرت خالد کا واقعہ : 19 14
38 (٧) فقیہ محمد زمانی کا واقعہ : 20 14
39 چند اور مسائل : 21 14
40 اِسلام کیا ہے ؟ 23 1
41 نماز پڑھنے کا طریقہ : 23 40
42 قصص القرآن للاطفال 30 1
43 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 30 42
44 ( حضرت نوح علیہ السلام کا واقعہ) 30 42
45 تعلیم النسائ 37 1
46 عورتوں کے نصاب کا خاکہ و خلاصہ 37 45
47 عورتوں کو تاریخ پڑھانا : 37 45
48 عورتوں کو جغرافیہ پڑھانا : 37 45
49 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 39 1
50 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 39 49
51 حضرت عمر فاروقِ اَعظم کے فضائل میں چند آیات و اَحادیث : 39 49
52 آیات : 39 49
53 اَحادیث : 41 49
54 بقیہ : اِسلام کیا ہے ؟ 46 40
55 حاصلِ مطالعہ 47 1
56 جہاد اِسلامی کااُصول اور اُس کی برکات : 47 55
57 ایک مخلص عقیدت مند 51 1
58 اَپریل فول اور اُس کی تاریخی و شرعی حیثیت 55 1
59 اَخبار الجامعہ 61 1
60 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter