ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2014 |
اكستان |
|
قسط : ٢٥ سیرت خُلفَا ئے راشد ین ( حضرت مولانا عبدالشکور صاحب فاروقی لکھنوئی ) اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ حضرت عمر فاروقِ اَعظم کے فضائل میں چند آیات و اَحادیث : علاوہ اُن آیات کے جن میں عمومًا صحابہ کرام یا مہاجرین کی مدح و ثنا اِرشاد فرمائی گئی ہے، خصوصیت کے ساتھ حضرت فاروقِ اَعظم رضی اللہ عنہ کے فضائل میں متعدد آیاتِ قرآنیہ نازل ہوئی ہیں اور یہ چیز تواُن کی روشن خصوصیات میں ہے کہ اُن کی خواہش اور اُن کی رائے کی تائید و موافقت میں اکثر آیاتِ قرآنیہ کا نزول ہوا جس سے حق تعالیٰ نے یہ بات ظاہر فرما دی کہ اُن کی فطرت و طبیعت ملاء ِاعلیٰ کے رنگ میں پورے طور پر رنگین ہوچکی ہے۔ اِس مقام پر اِن ہی آخری دو قسموں کی چند آیات کا حوالہ بطور ِمثال کے دیا جاتا ہے : آیات : ٭ آیت ِاظہار ِ دین جو قرآنِ مجید میں تین جگہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے آنحضرت ۖ کی بعثت کا مقصد بیان فرمایا ہے کہ دین ِ برحق کو دُنیا کے تمام مذاہب پر غلبہ حاصل ہوجائے ( لِیُظْھِرَہ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہ )اور ظاہر ہے کہ یہ مقصد اُس وقت تک پورا نہیں ہو سکتا تھا جب تک اِیران ورُوم کی زبردست سلطنتیں جن سے کفر اور اہلِ کفر کو ہر قسم کی قوت و شوکت حاصل تھی زیرو زَبر نہ ہوجائیں پس گویا آیات میں فتح اِیران و ورُوم کو رسولِ خدا ۖ کی بعثت کا مقصود قرار دیا گیا اور یہ مقصود آنحضرت ۖ کے زمانے میں حاصل نہیں ہوا بلکہ حضرت فاروقِ اَعظم رضی اللہ عنہ کے ہاتھوں سے پورا ہوا۔ اِن ہی کے زمانۂ خلافت میں یہ دونوں سلطنتیں مسلمانوں کے قبضہ میں آئیں اور دین ِبرحق کی