ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2014 |
اكستان |
|
اَب اُن آیات اور اَحکام ِ خدا وندی کو دیکھیے جو حضرت فاروقِ اَعظم رضی اللہ عنہ کی رائے اور خواہش کی تائید میں نازل ہوئے۔ (١) حضرت فاروقِ اَعظم رضی اللہ عنہ کو بڑی خواہش اِس بات کی تھی کہ اَزدواجِ مطہرات کو پردے کا حکم دیا جائے چنانچہ قرآنِ مجید میں اِن کے لیے پردہ کا حکم آگیا۔ (٢)آپ بار بار یہ آرزو ظاہر کرتے تھے کہ مقامِ اِبراہیم کو مصلیٰ بنایا جائے آخر قرآنِ مجید میں حکم آگیا کہ مقام ِ اِبراہیم کو مصلیٰ بناؤ۔ (٣) قیدیانِ بدر کے متعلق آپ کی رائے یہ تھی کہ اُن سے فدیہ نہ لیا جائے بلکہ اُن کو قتل کر دیا جائے اِسی کی تائید قرآنِ مجید میں نازل ہوئی۔ (٤) شراب کے حرام کیے جانے کی بڑی تمنا آپ کو تھی، آخر قرآنِ مجید میں شراب کی حرمت کا حکم آگیا۔ (٥) منافقین کی نمازِ جنازہ پڑھنے سے آپ رسولِ خدا ۖ کو روکا کرتے تھے آخر قرآنِ مجید میں حکم آگیا ( وَلَا تُصَلِّ عَلٰی اَحَدٍ مِّنْھُمْ ) (٦) اَذان کی مشروعیت سے پہلے آپ نے عرض کیا تھا کہ یا رسول اللہ ۖ نماز کی اِطلاع کا کوئی نظم ہونا چاہیے ،آخر وحی اِلٰہی نے اَذان کی تعلیم دی۔ اَلمختصر اِس قسم کے بہت سے اَحکامِ شرعیہ ہیں جو آپ کی رائے اور خواہش کے مطابق نازل ہوئے ۔بعض علماء نے مستقل کتابیں اِس موضوع پر لکھی ہیں اور اِس قسم کے تمام اَحکامِ شرعیہ کو ایک جگہ جمع کر دیا ہے۔ اَحادیث : (١) عَنْ سَعْدِ بْنِ اَبِیْ وَقَاصٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ یَا ابْنَ خَطَّابٍ وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہ مَا لَقِیَکَ الشَّیْطَانُ سَالِکًا فَجًّا قَطُّ اِلَّا سَلَکَ فَجًّا غَیْرَ فَجِّکَ ۔ متفق علیہ وفی الترمذی اِنَّ الشَّیْطَانَ لَیَخَافُ مِنْکَ یَا عُمَرُ۔