ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2014 |
اكستان |
|
قصص القرآن للاطفال پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے ( الشیخ مصطفٰی وہبہ،مترجم مفتی سیّد عبدالعظیم صاحب ترمذی ) ( حضرت نوح علیہ السلام کا واقعہ) زمانہ قدیم میں وَد،سواع،یغوث، یعوق اور نسر نامی پانچ بزرگ تھے جو لوگوں کے ساتھ مِل جل کر زندگی گزارتے تھے، لوگوں کو اُن سے شدید محبت تھی وہ اُن سے رہنمائی لیتے اور اُن کی ہدایات کی پیروی کرتے، جب اِن صلحاء کا اِنتقال ہو گیا تو لوگ اِن کی جدائی سے بہت غمگین ہوئے اُن میں سے ایک شخص نے رائے دی کہ اِن کی مورتیاں بنالی جائیں تاکہ اُن کی یاد گار رہے۔ عوام الناس کو یہ بات پسند آئی چنانچہ اُنہوں نے اَولیاء کی یاد گار قائم کر لیں۔ سالہا سال گزرتے گئے لوگ گروہ دَر گروہ آتے رہے اور دُنیائے فانی سے جاتے رہے۔ بعد میں لوگ اِس بات کو بھول گئے کہ یہ تصاویر تو صرف نیک لوگوں کی یادگار تھیں اور شیطان نے اُنہیں گمراہ کر دیاچنانچہ اُن کا قرب طلب کیا جانے لگا اور لوگوں نے آہستہ آہستہ اللہ کی عبادت چھوڑ کر اِن کی عبادت شروع کر دی۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اپنے نبی حضرت نوح علیہ السلام کو اِن کی طرف مبعوث فرمایا تاکہ وہ اِنہیں شرک کی تاریکیوں سے نکال کر نورِ ایمان کی طرف لائیں۔ حضرت نوح علیہ السلام نے اپنی قوم کو اِن الفاظ کے ساتھ متنبہ کیا ،فرمایا : ( یٰقَوْمِ اعْبُدُوْا اللّٰہَ مَالَکُمْ مِّنْ اِلٰہٍ غَیْرُہ ۔ اِنِّیْ اَخَافُ عَلَیْکُمْ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ ) ''اے میری قوم ! بندگی کرو اللہ کی، کوئی نہیں تمہارا معبود اُس کے سوا، میں خوف کرتا ہوں تم پر ایک بڑے دِن کے عذاب سے۔ ''