ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2014 |
اكستان |
|
''حضرت اِبن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ۖ ایک روز گھر سے باہر نکل کر مسجد تشریف لے گئے اور آپ ۖ کے ہمراہ اَبو بکر وعمر رضی اللہ عنہما بھی تھے ۔ایک آپ ۖ کے داہنی جانب اور دُوسرے بائیں جانب اور آپ ۖ دونوں کا ہاتھ پکڑے ہوئے، اِسی حالت میںآپ ۖ نے فرمایا کہ ہم تینوں قیامت کے دِن اِسی طرح اُٹھیں گے۔'' (١٠) عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ ۖ مَا مِنْ نَّبِیٍّ اِلَّا وَلَہ وَزِیْرَانِ مِنْ اَھْلِ السَّمَآئِ وَ وَزِیْرَان مِنْ اَھْلِ الْاَرْضِ فَاَمَّا وَزِیْرَایَ مِنْ اَھْلِ السَّمَآئِ فَجِبْرِیْل وَمِیْکَائِیْل وَاَمَّا وَزِیْرَایَ مِنْ اَھْلِ الْاَرْضِ فَاَبُوْبَکْرٍ وَعُمَرُ۔ ''حضرت اَبو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ ہر نبی کے دووزیر آسمان والوں میں سے ہوتے ہیں اور دو وزیر زمین والوں میں سے۔ میرے دو وزیر آسمان والوں میں جبرئیل و میکائیل(علیہما السلام) ہیں، اور دو وزیر زمین والوں میں سے اَبوبکر و عمر (رضی اللہ عنہما) ہیں۔ ''(جاری ہے ) بقیہ : اِسلام کیا ہے ؟ ''اے میرے پرور دگار ! آپ مجھ کو اور میری نسل کو نماز قائم کرنے والا بنا دیجئے، اے رب میری دُعا قبول کر لیجئے، اے پروردگار ! مجھ کو اور میرے والدین کو اور سب اِیمان والوں کو قیامت کے دِن بخش دے۔ '' نماز کی عظمت و اہمیت اور اُس کے اَثرات و برکات کے بارے میں اِس سے زیادہ تفصیلات جاننے کے لیے اور رسول اللہ ۖ اور صحابہ کرام اور خواصِ اُمت کی نمازوں کا حال معلوم کرنے اور اپنی نمازوں میں رُوح پیدا کرنے کے لیے اِس عاجز کا رسالہ ''نماز کی حقیقت'' ملاحظہ فرمایا جائے۔(جاری ہے)