ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2014 |
اكستان |
|
اِسلام کیا ہے ؟ ( حضرت مولانا محمد منظور صاحب نعمانی رحمة اللہ علیہ ) نماز پڑھنے کا طریقہ : جب نماز کا وقت آئے تو ہمیں چاہیے کہ پہلے اچھی طرح وضو کریں اور یوں سمجھیں کہ اللہ تعالیٰ کے دربار کی حاضری کے لیے اور اُس کی عبادت کے لیے یہ پاکی اور یہ صفائی ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ کا یہ اِحسان ہے کہ اُس نے وضو میں بھی ہمارے لیے بڑی رحمتیں اور برکتیں رکھی ہیں۔ حدیث شریف میں ہے کہ : وضو میں جسم کے جو حصے اور جو اَعضاء دھوئے جاتے ہیں اُن اَعضاء سے ہونے والے گناہ وضو ہی کی برکت سے معاف ہوجاتے ہیں اور اُن گناہوں کا ناپاک اَثر گویا وضو کے پانی سے دُھل جاتا ہے۔ وضو کے بعد جب ہم نماز کے لیے کھڑے ہونے لگیں تو چاہیے کہ خوب اچھی طرح دِل میں یہ خیال جمائیں کہ ہم گناہگار اور رُو سیاہ بندے اپنے اُس مالک و معبود کے سامنے کھڑے ہو رہے ہیں جو ہمارے ظاہرو باطن اور کھلے چھپے سب حالات جانتا ہے اور قیامت کے روز ہم کو اُس کے سامنے پیش ہونا ہے پھر جس وقت نماز پڑھنی ہو خاص اُسی وقت کی نیت کر کے اور قاعدے کے مطابق کانوں تک ہاتھ اُٹھا کے دِل و زبان سے کہنا چاہیے۔ اَللّٰہُ اَکْبَرْ (اللہ بہت بڑا ہے) پھر ہاتھ باندھ کے اور اللہ تعالیٰ کے سامنے حاضری کا پورا دھیان کر کے پڑھنا چاہیے : سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَ تَعَالٰی جَدُّکَ وَلاَ اِلٰہَ غَیْرُکْ اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمْ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمْ